عزیز گرامی قدر! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہٗ
آج تمہارے خط سے معلوم ہوا کہ میرا مفصل مکتوب مل گیا تھا ، مجھے اس کی تشویش تھی ، بلکہ میں نے حضرت ماسٹر صاحب مدظلہٗ سے دریافت کیا ہے کہ وہ خط ملا یا نہیں ؟ اگر ملا نہ ہوتو اس کی نقل میں نے رکھ لی ہے ، پھر بھیج دوں ، مگر اب الحمد ﷲ اطمینان ہوا ۔ ارادہ ہے کہ کسی مناسبت سے نام حذف کرکے ضیاء الاسلام میں شائع کرادوں ، امید ہے کہ بہت سے لوگوں کو اس سے نفع ہوگا ۔
مدرسین کو اس کی طرف متوجہ کرتے رہنے کی ضرورت ہے ، اگر یہ حضرات اپنی ذمہ داری اور جوابدہی کو محسوس کریں گے تو بڑا کام ہوگا ، اﷲ کی رحمت نازل ہوگی ، اس سلسلے میں تم کو پوری سنجیدگی اور اہتمام سے کا م کرنا ہوگا ۔ تم میرے پاس رہے ہو ، میرے کام کو دیکھا ہے ، پورے خلوص اور انہماک اور دلچسپی سے کارِ منصبی کا اہتمام کرو ، طلبہ کو سمجھاؤ ، نجی مجالس میں سنجیدہ طریقہ پر باتوں باتوں میں کام کی باتیں کہہ جاؤ ، اس طرح سے کہ کسی کو لگتی ہوئی محسوس نہ ہو ۔ خود عملی زندگی میں ذکر وعبادت کا اہتمام کرو ، کام میں برکت اسی سے ہوتی ہے ، علم کے ساتھ ذکر وعبادت بہت ضروری ہے ، اس کی برکت سے حیاۃ طیبہ نصیب ہوگی ، دنیا وی الجھنیں کم ہوں گی ۔ جب کوئی الجھن پیش آئے تو فوراً تضرع وزاری کے ساتھ اﷲ کے حضور میں اسے پیش کرو ، ا س کے بعد بقدر ضرورت اس کی تدبیر کرو ۔
حضرت اقدس ماسٹر صاحب مدظلہٗ کی خدمت میں سلام عرض کرو ، اور دعا کی درخواست بھی ۔ والسلام
اعجاز احمد اعظمی
٭٭٭٭٭