اللیل فأظلم وبعظمتک وکبریائک وبنور وجھک أن ترزقنی القرآن العظیم وتخلطہ بلحمی ودمی وسمعی وبصری وتستعمل بہ جسدی بحولک وقوتک فإنہ لاحول ولاقوۃ إلا بک ۔
ترجمہ نہیں لکھا تم خود ہی حل کرلو ۔ بہت عجیب دعا ہے ،بہت دنوں سے یہ دعا پڑھ رہا تھا مگر غفلت کے ساتھ ، کبھی توجہ نہیں ہوئی ، خدا درجات بلند فرمائے حضرت مولانا وصی اﷲ صاحب علیہ الرحمہ کے ، ان کے ملفوظات دیکھنے کے بعد اس کی اہمیت سمجھ میں آئی ، پس میں نے نہیں چاہا کہ تم سے بخل کروں ، قسم ہے خدائے وحدہٗ لاشریک لہٗ کی ، اس دعا کے مل جانے کے بعد ایسا محسوس ہونا چاہئے جیسے کونین کی ساری دولت مل گئی ۔ اسی لئے غالباً ایک حدیث میں آتا ہے ۔ آدمی کو جوچیز سب سے عمدہ دی جا ئے وہ قرآن ہے ، قرآن مل جانے کے بعد اگر کسی نے کوئی اور چیز طلب کی تو اس نے ناشکری کی ، دینار واشرفی مل جانے کے بعد ٹھیکریوں کا طلبگار یقینا احمق ہی ہوگا ، پس میرے عزیز ہرروز تلاوت سے پہلے خوب جی لگاکے ، اﷲ کی طرف توجہ یکسو کرکے معانی کے استحضارکے ساتھ زبانی طور پر سرسری نہیں ، ایک بار پڑھ لیا کرو اوراس کے ساتھ دل میں یہ عزم رکھو کہ قرآن کی تعلیمات سے اپنی زندگی آراستہ کروں گا ، انشاء اﷲ خدا کی مددشامل حال ہوگی ، تم سوچ رہے ہوگے کہ یہ کیا لکھ رہا ہوں ، میرے عزیز میں نجات چاہتا ہوں ، اسی لئے میں تم کو بتارہا ہوں کہ الدال علی الخیر کفاعلہ حدیث میں آتا ہے ، ہوسکتا ہے اسی بہانے خداوند کریم میرا ٹھکانہ بھی لگادیں ، ہم نے قرآن چھو ڑ کر دوسری چیزیں اختیار کیں ، لٹ گئے ، برباد ہوگئے ، دنیا کی ساری دولتیں ضررِمحض ہیں اگر یہ نہ ہو ، اور کسی دولت کی حاجت نہیں اگر یہ ہو ، اب تم سوچو گے کہ قرآن کی تعلیمات تو پورے تیس پاروں میں پھیلی ہیں ان کو اخذ کیسے