محترم جناب حاجی شمس الدین صاحب !
زید مجدکم وعافاکم اﷲ من جمیع الآفات
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
مزاجِ گرامی !
الحمد ﷲِرب العٰلمین والعاقبۃ للمتقین والصلوٰۃ والسلام علیٰ سید المرسلین محمدٍ واٰلہٖ و صحبہٖ أجمعین ،،
بمبئی کے فسادات اور ہنگامہ کے دوران آپ کی خیریت وعافیت کے بارے میں تشویش رہتی تھی ، معلوم ہوا کہ پہلوی بیکری کو فسادیوں نے جلاکرخاکستر کردیا ہے، زبان سے بے اختیار إناﷲ وإنا إلیہ راجعون نکلا اور دل سے دعا نکلی کہ اﷲ تعالیٰ آپ کو اس حادثہ میں صبر جمیل ، اجر جزیل نیز نعم البدل سے نوازے ۔ آمین
محترم ! آپ تو خود ماشاء اﷲ بزرگوں اور مشائخ کے صحبت یافتہ ہیں ، دل میں ایمان راسخ اور محبت الٰہی کی چنگاری رکھتے ہیں اور خوب جانتے ہیں کہ دنیا کا کوئی پتّہ اور کوئی ذرہ بدونِ اذنِ خداوندی کے حرکت نہیں کرسکتا ، اور جب سب کچھ انھیں پروردگارِ مہربان کی طرف سے ہے تو اس میں ظاہراً سخت نقصان ہونے کے باوجود باطناً کوئی عمدہ نعمت مخفی ہوگی ، اس حکمت کی بنا پر آپ کا دل صبر وشکر سے لبریز ہوگا میرے جیسے معمولی شخص کے کلمات وحروف کی آپ کو ضرورت نہیں ، تاہم محبت وتعلق کا حق ہے ، نیز یہ کہ اﷲ تعالیٰ کبھی معمولی شخص کی بات میں بھی کچھ تاثیر رکھ دیتے ہیں ، اس لئے دلی تقاضا ہے کہ آپ کی خدمت میں کچھ تحریر کروں ۔
محترمی ! کسی بندۂ مومن پر کوئی مصیبت آتی ہے تو یہ نہ انہونی ہے اورنہ اتفاقیہ، یہ ایسی بات ہے جس کی خبر بہت پہلے قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ دے چکے ہیں ،