س
جناب والد صاحب قبلہ! دام برکاتھم
السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
مزاجِ گرامی
گرامی نامہ ملا، حالات سے بہت رنج ہوا ۔ گھر آئے واقعی بہت دن ہوگئے ، کئی مرتبہ شدید تقاضا بھی پیدا ہوا، مگر امتحان کی مصروفیات اور بعض دوسرے مشاغل حارج ہوتے رہے، اب امتحان ختم ہورہاہے ، سنیچر تک مصروفیات ہیں ۔ الہ آباد سے حضرت قاری محمد مبین صاحب مدظلہ نے امتحان کے سلسلے میں طلب فرمایا ہے ، نیز یہ کہ وہ ۲۰؍ شعبان سے قبل ہی بمبئی غالباً تشریف لے جانے والے ہیں ، اس بنا پر یہاں سے فارغ ہوکر دوایک روز کے لئے الہ آباد جانے کا خیال ہے ۔ اس لئے ممکن ہے کہ ایک ہفتہ کی اور تاخیر ہو ، میں الہ آباد حاضرہوکر حضرت سے سارے حالات کہہ کر دعا کی درخواست کروں گا ۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ ہم لوگوں کی خدا کی جانب سے آزمائش ہے ، ہر زمانے میں خداوند کریم کا یہ دستور رہا ہے کہ جو بندے اپنی زندگی اﷲ ورسول کی اطاعت وفرمانبرداری میں گزارنے کا عہد باندھتے ہیں ان کی جانچ اور پرکھ مختلف مصائب اور بلاؤں میں مبتلا کرکے فرماتے ہیں ، کہ پختگی کا ذریعہ اس سے بہتر اور کچھ نہیں ہے ۔ نیز ان مصائب کی بھٹی میں انسان کے معاصی وذنوب کو جلانا بھی مقصود ہوتا ہے جن کی موجودگی میں خدا سے ملے تو عذابِ آخرت کا مستحق ٹھہرے۔ اﷲ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ بندہ ان سب سے پاک وصاف ہوکر خدا کے پاس پہونچے ، نیز حدیث میں آتا ہے کہ بعض بندے اپنی عبادت وریاضت سے اس مقام ومرتبہ تک نہیں پہونچ