Deobandi Books

بارہ مہینوں کے فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

101 - 192
تیسری قسم یہ ہے کہ سبب ایک ہواور مسبب کے اندر تکرار ہو، یعنی سبب ایک بارپایا گیا مگر مسبب باربار پایاجاتاہے۔ جیسے حج کے طواف میں رمل (یعنی شانے ہلاتے ہوئے اکڑکر طواف کرنا) اس کاسبب ’’اراء ۃِقوت‘‘ (مشرکین کواپنی قوت دکھلانا) تھا، کیوںکہ مدینہ طیبہ سے جب صحابہ کرامؓ حج کے لیے مکہ معظمہ آئے تومشرکین مکہ نے کہاتھا کہ ان لوگوں کو یثرب کے بخار نے ضعیف اور بوداکردیاہے۔ تو حضور ﷺ نے صحابہ ؓ سے فرمایا کہ طواف میں رمل کریں۔ اب وہ سبب ’’اراء ۃِ قوت‘‘ تو نہیں رہا لیکن طواف میں رمل باقی رہا۔ یہ عمل مدرک بالعقل نہیں، اور جوعمل خلافِ قیاس ہوتاہے اس کے لیے نقل اور وحی کی ضرورت ہوتی ہے، اس میں بجزوحی کے کوئی راستہ نہیں ہے، ایسے عمل پرقیاس کرکے کسی دوسرے عمل کوجاری نہیں کیا جاسکتا۔ 
اب سوال یہ ہے کہ عید میلاد کاسبب کیاہے؟ ظاہرہے کہ صرف حضور ﷺ کی ولادت کی تاریخ ہونا۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ وہ تاریخ جوسبب ہے عیدمیلاد کا وہ ایک ہے جوگزر گئی یا وہ تاریخ بار بار آتی ہے؟ یہ بھی ظاہر ہے کہ وہ تاریخ ہوگئی ہے، کیوں کہ اب جو ۱۲ ؍ربیع الاوّل کی تاریخ آتی ہے وہ اس خاص تاریخِ ولادت کی عین نہیں صرف مثل ہے۔ اس واسطے مثل کا مدارِ حکم ہونا اور مثل کے لیے وہی حکم ثابت ہوناجوعین کے لیے تھا کسی دلیل نقلی کا محتاج ہوگا اور بوجہ غیرمدرک بالعقل ہونے کے اس میں قیاس حجت نہیں ہوگا اور عید میلاد منانے میں کوئی دلیل نقلی پایۂ ثبوت کو نہیں پہنچ سکی۔ اس لیے اس کو شریعت پر زیادتی اور بدعت کہا جائے گا۔
یہاںیہ شبہ نہ کیاجائے کہ حضور ﷺ نے پیر کے دن روزہ رکھنے کی وجہ وُلِدْتُّ فِیْہِ (اس میں میری ولادت ہوئی ہے) سے بیان فرمائی ہے حالاں کہ روزِ ولادت گزر گیا ہے ، اب یہ اس کامثل ہے اس کو اصل کاحکم کیوں ہوا؟ اس لیے کہ روزہ توخود منقول ہے اور یہ اوپر گزر چکا ہے، کہ اس صورت میں وحی کی ضرورت ہوتی ہے، اور آپ ﷺ نے وحی سے یہ روزہ رکھا ہے، اس لیے اس پر قیاس نہیں ہوسکتا۔
اسی طرح حجۃ الوداع میں باوجود یہ کہ مکہ مکرمہ فتح ہو چکا تھا اور مشرکین کو اراء ۃِ قوت کی ضرورت نہ رہی تھی، پھر بھی حضور ﷺ اور صحابۂ کرام ؓ نے طواف میں رمل باقی رکھا، یہ اس کی دلیل ہے کہ یہ عمل اراء ۃِ قوت کے بغیر بھی مامور بہٖ ہے اور سبب کے فقدان کے باوجود بھی بحالہٖ باقی ہے۔ ورنہ حجۃ الوداع میں ارتفاعِ علت کی وجہ سے حکم مرتفع ہوجاتا۔
غرضے کہ نقل اور عقل ہر طرح سے بحمد اللہ ثابت ہوگیا کہ یہ عید میلاد مخترع، ناجائز اور بدعت واجب الترک ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ ہم کو ولادتِ نبوی ﷺ پر فرحت اور سرور کا حکم ہے، مگر یومِ ولادت کو عید منانا شرعاً درست نہیں 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 الفضائل والأحکام 1 1
3 السّعي المشکُور 1 2
4 تُحفۂ حنفیہ 1 2
5 إرشاد العباد في عید المیلاد 2 2
6 مسائل وفضائل رمضان المبارک 3 2
13 قسم اوّل کے مُنکرات 16 1
14 تعزیہ بنانا 16 13
15 معازف و مزامیر کا بجانا 16 13
16 مجمع فساق و فجار کا جمع ہونا 17 13
17 نوحہ کرنا 17 13
18 مرثیہ پڑھنا 17 13
19 اکثر موضوع روایت پڑھنا 17 13
20 ان ایّام میں قصداً زینت ترک کرنا 17 13
21 کسی خاص لباس یا کسی خاص رنگ میں اظہارِ غم کرنا 17 13
22 قسم دوم کے منکرات 18 1
23 کھچڑا یا اور کچھ کھانا پکانا 18 22
24 شربت پلانا 18 22
25 شہادت کا قصّہ بیان کرنا 19 22
26 ماہِ صفر کا بیان 20 1
27 اضافہ بر مضمون سابق 21 26
28 ربیع الاوّل اور ربیع الثانی کے افعالِ مروّجہ کا حکم 22 1
29 ربیع الثانی 23 28
30 اوّل:اس عمل کی حقیقت 24 28
31 امر دوم: اس عمل میں عقیدت 24 28
32 امر سوم: اس عمل میں نیت 24 28
33 امر چہارم: اس عمل کی ہیئت 25 28
34 امرپنجم: اس امر میں بعض خواص کی ذلت 25 28
35 رفعِ شبہ 25 28
36 ماہِ رجب کے فضائل اور احکام 26 1
37 رجبی کابیان 28 36
38 ہزاری روزے کابیان 28 36
39 ماہِ شعبان کے متعلق احکام اور فضائل 29 1
40 منکراتِ ماہ ہذا 32 39
41 رمضان شریف اور عیدمبارک کے احکام 35 1
42 ماہِ رمضان کی فضیلت 35 41
43 روزے کے فضائل وآداب 37 41
44 تراویح اور تلاوت قرآن شریف کے فضائل وآداب 38 41
45 شبِ قدر اور اعتکاف کے مسائل 39 41
46 رمضان کے متعلق ضروری اور مختصر ہدایات 40 1
47 صوم 40 46
48 روزہ میں غیبت 41 46
49 سحور 41 46
50 افطار 42 46
51 تراویح 42 46
52 عیدالفطرکے فضائل واحکام 42 1
53 عید الفطرکے دن بارہ ۱۲ چیزیں مسنون ہیں 45 52
54 عید الفطر کی نماز پڑھنے کایہ طریقہ ہے کہ اوّل یوں نیت کرے 45 52
55 تنبیہ اوّل 46 52
56 تنبیہ دوم 46 52
57 اضافۂ مفیدہ 46 52
58 زیارتِ حرمین شریفین کی تاکیداور فضیلت 47 1
59 حج کے متعلق چندضروری ہدایات 48 58
60 ایک نہایت ضروری مسئلہ 50 58
61 عشرئہ ذوالحجہ کے احکام 52 1
62 نودن کے روزوں اورشب دسویں تک بیداری کی فضیلت 52 61
63 تکبیرِ تشریق 53 61
65 نماز عیدالاضحی کے احکام 54 1
66 تنبیہ اوّل 54 65
67 تنبیہ دوم 55 65
68 تنبیہ سوم 55 65
69 تنبیہ چہارم 55 65
70 تنبیہ پنجم 55 65
71 تنبیہ ششم 56 65
72 نمازِ عیدین کاطریقہ 56 65
73 پہلی صورت 56 65
74 دوسری صورت 57 65
75 تیسری صورت 57 65
76 چوتھی صورت 57 65
77 چندضروری مسائل 57 65
78 قربانی کی تاکیدوفضیلت 58 65
79 آیاتِ مبارکہ 59 65
80 احادیث 60 65
81 احکامِ قربانی 63 65
82 مسائل محرم الحرام 67 1
83 ماہِ محرم کی تاریخی اہمیت 68 82
84 یومِ عاشورا 69 82
85 دسویں محرم کواپنے اہل وعیال پرفراخی کرنا 70 82
86 ۱۔تعزیہ بنانا 71 82
87 ایک شبہ کاازالہ 72 82
88 ۲۔ معازف ومزامیرڈھول وغیرہ کابجانا اورفساق وفجار کاجمع ہونا 75 82
89 ۳۔ مرثیہ پڑھنا 75 82
90 ۴۔ محرم کے ایام میں قصداً زینت ترک کرنا 75 82
91 ۵۔ کسی خاص لباس یاخاص رنگ وغیرہ کے ذریعہ اظہارِ غم کرنا 76 82
92 ۶۔ حضراتِ اہلِ بیت کی عورتوں کا ذکر برسرِبازار کیا جاتا ہے 76 82
93 ۷۔کھچڑا یا اور کچھ کھانا پکاکر احباب کو یا مساکین کو دینا اس کا ثواب حضرت امام کو پہنچانا 76 82
94 ۸۔شربت پلانا 77 82
95 ۹۔ شہادتِ حسین ؓکا قصہ بیان کرنا 77 82
96 ۱۰۔دسویں محرم کو اہتمام کر کے لازمی طور پر قبور پرپانی چھڑکنا یا مٹی ڈالنا یا گارے سے لیپنا 84 82
98 عید میلاد کی شرعی حیثیت 85 1
99 علامتِ محبت 87 98
100 ذکرکا نیا طریقہ 87 98
101 قرآن کریم سے آں حضرت ﷺ کی ولادتِ مبارکہ پر فرحت و سُرور کا ثبوت 88 98
102 حضور ﷺ کے وجود با جود پر فرحت کس بنا پر ہے 89 98
103 ذکرِ ولادتِ شریفہ اور ذکرِ نبوتِ شریفہ میں بڑا فرق ہے 90 98
104 نبوتِ شریفہ پرولادتِ شریفہ سے زیادہ خوش ہونا چاہیے 90 98
105 قصّۂ ولادت یحییٰ وعیسیٰ ؑ کے قرآن مجید میں مذکورہونے سے استدلال کا جواب 91 98
106 حضورﷺکی ولادتِ شریفہ بطریق متعارف ہونے میں حکمت 91 98
107 اظہارِ خوشی کاصحیح طریقہ 92 98
108 بدعت وسنت کے پہچاننے کاقاعدۂ کلیہ 92 98
109 رسمِ میلاد کی تردید دلائل سے 93 98
110 مُوجِدینِ عید میلاد کے دلائل اور ان کا جواب 95 98
111 اول 96 98
112 دوسرا استدلال 96 98
113 تیسرا استدلال 97 98
114 چوتھا استدلال 98 98
115 پانچواں استدلال 99 98
116 ایک شبہ کا اِزالہ 100 98
117 رسمِ عید میلادپر عقلی کلام 100 98
118 رائے گرامی 102 1
119 تقریظ 103 118
120 تصدیق 104 118
121 مقدمہ 105 118
122 مسائل و فضائل رمضان 108 1
123 فضیلت رمضان المبارک 108 122
124 فضیلتِ صوم 112 122
125 سحری کا بیان 113 122
126 انتباہ 115 122
127 افطاری کا بیان 116 122
128 تعجیل افطار 117 122
129 فائدۂ جلیلہ 119 122
130 تحقیق 130 122
131 تنبیہ 130 122
132 ایک استدلال پر نظر 131 122
133 افادہ 133 122
134 انتباہ 137 122
135 نمازِ تراویح کا بیان 140 122
136 شبینہ 146 122
137 فضیلت قرآن 148 122
138 سربر آورد گانِ قوم کی خدمت میں التماس 160 122
139 فضیلت شبِ قدر 161 1
140 فضیلتِ اعتکاف 165 139
141 مسائلِ اعتکاف 166 139
142 مسئلۂ انجکشن دَرحالتِ صوم 170 139
143 عیدالفطر اور صدقۃ الفطر 173 1
144 عیدین کے احکام 174 143
145 عید کی سنتیں 175 143
146 عیدین کی نماز کے احکام 176 143
147 نماز کاطریقہ 177 143
148 عذر کی مثالیں 178 143
149 صدقۂ فطر کے احکام 179 143
150 وقت وجوبِ صدقہ 179 143
151 صدقۂ واجب کی مقدار 180 143
152 صدقہ کے مستحق 180 143
153 احکامِ عیدالاضحی 181 1
154 قربانی کے احکام 181 153
155 قربانی کا وقت 182 153
156 قربانی کا جانور 183 153
157 قربانی کی عمر 183 153
158 قربانی کے عیب 186 153
159 مسائلِ ذبح 187 153
160 قربانی کا گوشت اور کھال 188 153
161 قربانی کی قضا 189 153
162 عشرۂ ذوالحجہ کے متفرق مسائل 190 153
163 تکبیرِ تشریق 191 153
Flag Counter