بخدمت مکرم ومحترم مفتی محمد صادق صاحب
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ،
آپ کی خدمت میں حسب ذیل ارشاد سیدنا حضرت امیرالمؤمنین ایدہ اﷲ بنصرہ العزیز عائشہ صاحبہ کے ایک خط کی نقل ارسال ہے۔ حضور پرنور فرماتے ہیں۔ جن کو آپ نے بیٹا کر کے پالا وہ اولاد کیا حرکتیں کرتی ہے۔ آپ کے اندر بھی ضرور منافقت ہوگی۔ تبھی تو آپ کی اولاد میں ایسا گند پیداہوگیا ہے۔ آپ قسم کھا کر بتلائیں کہ کتابیں حضرت مسیح موعود لکھا کرتے تھے یا مولوی نورالدین صاحب؟ اور پھر آپ اپنے بچوں کے سر پر ہاتھ رکھ کر قسم کھا کر بتائیں کہ فلاں کتاب جو کہ مولوی صاحب نے لکھی ہے اس کی ایک سطر بھی حضرت مسیح موعود کی کسی کتاب کے مقابل پر پیش کی جاسکتی ہے؟ (نقل مطابق اصل) والسلام!
پرائیویٹ سیکرٹری
اس خط میں مفتی صاحب کو صاف الفاظ میں منافق کہاگیا ہے۔ چنانچہ بیان کیا جاتا ہے کہ مفتی صاحب اسی غم میں راہی ملک عدم ہوگئے۔ ’’انا ﷲ وانا الیہ راجعون‘‘
۲…حکیم مولوی نورالدین
سارا خاندان منافق قرار دیا جاچکا ہے۔
۳…سید سرور شاہ
ان کی اولاد کو منافق گردانا جاچکا ہے۔
۴…میاں بشیر احمد
یہ شاطر سیاست کے بھائی ہیں۔ منافق اور بزدل کے القاب سے نوازے جاچکے ہیں۔
۵…سید ولی اﷲشاہ
منافق کا لقب حاصل کرچکے ہیں اور نہ جانے ان کو شاطر سیاست کی طرف سے کن کن القاب سے نوازا جاتا ہے۔ اخراج ومقاطعہ اور ربوہ بدر کے انعامات بھی حاصل کر چکے ہیں۔
۶…چوہدری ظفر اﷲخاں
غیر مؤمن کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔
۷…شیخ بشیر احمد ایڈووکیٹ
منافقت کی ڈگری سے سرفراز ہوچکے ہیں۔