ہے؟ ایک طرف مجھے احاطہ نبوت سے نکلنے کے جرم میں سزا کے طور پر مرتد، کافر، ملعون اور نہ جانے کیا کیا القاب نوازدئیے ہیں اور دوسری طرف خود اس نبوت کے فرمودات سے قطعی بیگانگی، خدا معلوم کن جذبات کی آئینہ دار ہے۔ گالیاں دینا تو آسان ہے۔ لیکن گالیاں سن کر ماتھے پہ شکن لائے بغیر دعاکرنا بہت بڑی بات ہے۔ جس کا دعویٰ زبان سے تو ممکن ہے لیکن اس پر عمل کرنا ایک پرخار راہگذر پر چلنے کے مترادف ہے۔ مجھے قادیانی نبوت سے بڑا اختلاف یہی ہے کہ جب خود مرزاغلام احمد اور ان کی ساری جماعت اس بات پر متفق ہے کہ قرآن مجید کے بعد کسی کتاب کی ضرورت نہیں اور عرب کے ریتلے میدانوں میں جنم لینے والا محمدﷺ افضل الانبیاء ہے تو پھر قادیانی نبوت کی ضرورت کیا ہے؟ اگر اس نبوت کا مقصد مردہ روحانیت کو زندہ کرنا اور مسلمانوں کی اخلاقی اقدار کو بلند کرنا تھا تو پھر مجھے بتایا جائے کہ مردہ روحانیت کہاں زندہ ہوئی اور پاکستان وبھارت کے کس کنارے پر اخلاقی اقدار کا عروج معرض وجود میں آیا؟ قادیانی نبوت کو گلہ تھا کہ اس کے مخالفین گالیاں دیتے ہیں اور اس نے اپنے مریدوں کو گالیاں سن کر دعا دینے کی جو تلقین کی تھی میرے قادیانی دوستوں میں سے بعض نے اپنے نبی کے اس حکم کی تعمیل نہیں کی۔ اس طرح میرے پاس سینکڑوں بلکہ ہزاروں مثالیں ایسی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ قادیانی نبوت کی تخلیق کے لئے جن ضرورتوں کا ذکر کیا گیاتھا وہ ضرورتیں اس نبوت کے بعد آج تک پوری نہیں ہوئیں۔ مجھے میرے محسن دوستوں نے گالیاں دے کر میرے اعتراض کو تقویت بخشی ہے اور اپنے آپ کو دشمنان دین محمدﷺ سے اور مجھے شمع رسالت کے پروانوں سے مماثلت دی ہے۔ جس کے لئے میں ان کا شکر گذار ہوں اور دعاگو ہوں کہ خدا انہیں صراط مستقیم دکھائے اور انہیں توفیق بخشے کہ وہ اس دام دلنواز کے اندرونی خدوخال کا جائزہ لے کر اپنے لئے جہنم کی آگ سلگانے کی بجائے جنت کے انعامات سے مستفید ہونے کی سعی وجہد کر سکیں۔ آمین!
قارئین سے التماس ہے کہ اگر انہیں اس کتاب میں کوئی خوبی نظر آئے تو وہ میرے لئے دعا کریں کہ خدائے برتر مجھے استقامت بخشے۔ میں جس مقصد کو لے کر اٹھا ہوں اس میں کامیابی عطاء فرمائے۔ مجھے خلوص، محبت، عقیدت اور گرمجوشی سے اسلام کی خدمت کی توفیق بخشے اور میرے وہ قریبی رشتہ دار جو ہنوز اس دوزخ کو جنت سمجھ رہے ہیں، صراط مستقیم دکھائے اور وہ اس آگ کی طرف دوڑنے سے بچ جائیں۔ جسے اﷲتعالیٰ نے جہنم کی آگ قرار دیا ہے۔ آمین۰ ثم آمین! راحت ملک