انتساب!
سیدی مولائی خاتم النّبیین محمد مصطفیٰﷺ کی اس معصومیت کے نام، جسے میاں محمود احمد خلیفہ ربوہ معصوم نہیں سمجھتے۔ راحت ملک!
زمین و آسمان اپنی جائے قیام بدل سکتے ہیں۔ فرشتے زمین پر اور انسان آسمان پر منتقل ہوسکتے ہیں لیکن خدائے برتر ایسے انسان کو کبھی بھی معاف نہیں کرے گا جس کی مذہبی قیادت نے ہزاروں عصمتوں پر ڈاکے ڈالے، جو رہبری کے بھیس میں دنیا کے سامنے آیا، لوگ اسے رہنما سمجھ کر پیچھے ہولئے۔ لیکن وہ رہزن نکلا، دنیانے اسے انسان سمجھا۔ لیکن وہ بھیڑیا ثابت ہوا۔ اس نے اپنے چاروں طرف ظلمتیں پھیلا دیں تاکہ اس کی بے راہ روی پر پردے پڑے رہیں۔
مجھے قادیانی نبوت سے سب سے بڑا اختلاف یہی ہے کہ جب خود مرزاغلام احمد اور ان کی ساری جماعت اس بات پر متفق ہے کہ قرآن مجید کے بعد کسی کتاب کی ضرورت نہیں اور عرب کے ریتلے میدانوں میں جنم لینے والا محمدﷺ ہی افضل الابنیاء ہے تو پھر قادیانی نبوت کی ضرورت کیا ہے؟ اگر اس نبوت کا مقصد مردہ روحانیت کو زندہ کرنا، اور مسلمانوں کے اخلاقی اقدار کو بلند کرنا تھا تو پھر مجھے بتایا جائے کہ مردہ روحانیت کہاں زندہ ہوئی؟ پاکستان اور بھارت کے کس کنارے پر اخلاقی اقدار کا عروج معرض وجود میں آیا؟ راحت ملک، ۱۹۵۷ء