M!
’’نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم وعلیٰ عبدہ المسیح الموعود‘‘
احباب جماعت احمدیہ اور دیگر متلاشیان حق مرزاغلام احمد اور حکیم نورالدین کی مندرجہ ذیل تحریروں کو بغور پڑھیں اور پھر آواز خلق جو گذشتہ تیس سال سے بڑی شدت کے ساتھ بلند ہورہی ہے، پرکان دھریں اور سوچیں کہ جماعت ۱۹۱۴ء سے لے کر اب تک کیوں مختلف پارٹیوں میں بٹتی چلی جارہی ہے اور نیکی وتقویٰ کا فقدان اور سیاست کی راہوں پر قدم مارنے کی کیا وجہ ہے؟
حضور فرماتے ہیں: ’’بسااوقات تو ایسے آدمی کو پائے گا جو باوجود فسق وفجور میں مبتلا ہونے کے خوب مضبوط اور خوش وخرم پھرتا اور خوشی کے لباسوں میں مٹک مٹک کر چلتا ہے۔ خوشیوں کے نشانے سے اس کا تیر کبھی خطا نہیں جاتا ہے۔ اس کے لئے تازہ گوشت کے لذیذ کباب تیار ہوتے ہیں۔ چوزے اس کے لئے بھونے جاتے ہیں اور اعلیٰ قسم کے کھانے اس کے لئے تیار کئے جاتے ہیں اور وہ ہرنوں کی مانند خوشی سے اچھلتا پھرتا ہے۔ بیابانوں میں اسے خزانے مل جاتے ہیں اور وہ سراب مانند انسانوں کا شکار کرتا پھرتا ہے اور باوجود اس حالت کے اس پر کوئی تنگی اور تکلیف وارد نہیں ہوتی اور نہ مشکلات سے دوچار ہوتا ہے۔ نازک اندام اور گانے والی عورتوں سے اسے حظ وافر دیا جاتا ہے۔ اموال اور اولاد اور جائیدادیں اور زمینیں، ملازم اور خادم کثرت سے اسے عطاء کئے جاتے ہیں۔ لیکن اس کی حالت یہ ہے کہ وہ بدکاریوں میں نہایت تیز رو ہوتا ہے اور ممنوعات سے کبھی رجوع نہیں کرتا اور بدیوں کو نیکیوں کے ذریعہ دور کرنے میں کبھی سعی نہیں کرتا اور موت سے پہلے اپنی لغزشوں کی تلافی کرنے کی اسے کبھی فکر لاحق نہیں ہوئی بلکہ اس کے خلاف دلیری سے ان تمام باتوں کا مرتکب ہو جاتا ہے، جن سے خداتعالیٰ نے روکا ہوا ہے اور عاصی آدمیوں کی مانند اﷲتعالیٰ کی حدود سے تجاوز کرتا ہے اور پرہیزگاری کو اختیار نہیں کرتا ہے اور لوگوں اور اہل دیانت لوگوں کے قرب سے مجتنب رہتا ہے۔ بلکہ اس کا میلان طبیعت خوش آواز عورتوں کو دیکھنے کی طرف ہوتا ہے اور وہ نہ غیروں کی نصیحت پر اور نہ اپنوں کی نصیحت پر کان دھرتا ہے۔ بلکہ بچھوؤں کی مانند نصیحت کرنے والوں کو ڈنگ مارتا ہے اور بجائے ان کی نصیحت کی طرف توجہ دینے کے، سانپوں کی مانند ان پر حملہ کرتا ہے۔ اس کا پراگندہ اعمال نامہ لپٹنے میں نہیں آتا۔ بلکہ وہ ہر روز کھلے کھلے گناہ میں ترقی کرتا جاتا ہے۔ وہ طویل وعریض اور سبک رفتار گھوڑے پر سوار ہوتا ہے اور اپنے ہر دشمنی رکھنے والے مدمقابل سے آگے نکل جاتا ہے اور بڑے سروالے اونٹ