اب اگر ان کی دنایت، ان کی گدائی، خیانت، لالچ، حرص وغیرہ کا پردہ چاک کیا جارہا ہے اور دنیا کی نظروں میں ان کی ذلت کا سامان ہورہا ہے اور اس شخص متنافس کی ذلت اور اہانت ہو رہی ہے تو انہیں ناراض نہیں ہونا چاہئے۔
دنیا سمجھنے لگ گئی ہے اور خوب سمجھنے لگ گئی ہے کہ خلیفہ کی ساری دولت، گھناؤنی فتوحات ہیں۔ خلیفہ گذشتہ تینتالیس سال سے جماعت کے روپیہ میں ناجائز تصرفات کر رہے ہیں اور مختلف حیلوں بہانوں سے جماعت کی جیبوں سے روپیہ کھینچا جارہا ہے۔ ہم نے تو یہاں پر چند اشارے کئے ہیں۔ اس اجمال کی تفصیلات بڑی لمبی ہیں۔ اگر خلیفہ کو ان حقائق سے انکار ہے تو وہ غیر جانبدار آڈٹ کمیشن کی پیشکش کو قبول کر کے اخلاقی جرأت کا ثبوت دیں۔ حقائق خود بخود منظر عام پر آجائیں گے۔ آڈٹ کے اخراجات ہم ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔
اور تو خرقے میں سب چھپ جائے گا
مے کی بوتل بھی چھپا لی جائے گی؟
غرض لاکھوں روپے بطور خلافت الاؤنس وصول کر کے اور لاکھوں روپے بطور نذرانہ وصول کر کے اور لاکھوں روپے قرضہ جات کے ذریعہ حاصل کرکے اور لاکھوں روپے بذریعہ جوبلی فنڈ وصول کر کے اور لاکھوں روپے خرید وفروخت اراضی کی پراسرار راہیں اختیار کر کے اور لاکھوں روپے عبادت گاہوں فنڈ کو استعمال میں لاکر اور لاکھوں روپے قومی سرمایہ سے نت نئی کمپنیاں کھول کر اور ان میں اپنے بیٹوں اور دامادوں کو بطور ڈائریکٹر خطیر تنخواہیں دلوا کر اور لاکھوں روپے غریب قوم کے اپنی ذاتی کوٹھیوں پر لگوا کر اور لاکھوں روپے بطور سفر الاؤنس وصول کر کے اور لاکھوں روپے زکوٰۃ فند کے وصول کر کے یہ قوم کا غمخوار، خلیفہ پراسرار ساٹھ روپے ماہوار کا وظیفہ خوار عمر بھر دنیا میں محمد رسول اﷲﷺ کا نام بلند کرنے اور اسلام کا جھنڈا گاڑنے کے نعرے لگاتا رہا اور آج یہ ساٹھ روپے ماہوار کا وظیفہ خوار کروڑوں روپے کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد کا مالک ہے۔ قوم بیچاری چندہ دے دے کر تھک گئی۔ لیکن اس نام نہاد خلافت کی جملہ برکات خلیفہ خود سمیٹ کر آج اپنی اولاد کو وصیت کر رہے ہیں کہ میں نے تمہارے ساتھ بڑی خیرخواہی کی ہے۔ واقعی ساٹھ روپے کے وظیفہ خوار کا اولاد کے لئے کروڑوں روپے کی جائیداد بناڈالنا بڑی بھاری خیرخواہی ہے۔
(سبط نور)
احمدیہ حقیقت پسند پارٹی مرکزیہ