سمجھ کر نہیں کھاتی تھی۔ لیکن اس نے ان مزعومہ حرام ونجس چیزوں کے پاک کرنے کا ایک ڈھکوسلہ بھی بنا رکھا تھا۔ چنانچہ کہتی تھی کہ میری آنکھ حضرت سیدۃ النساء کی چشم مبارک کا حکم رکھتی ہے۔ میں جس نجس اور غیر مطہر چیز پر ایک نظر ڈال دوں وہ پاک وطیب ہو جاتی ہے۔ کیونکہ مطہرات یعنی پاک کرنے والی چیزوں میں آل اﷲ کی نظر بھی داخل ہے۔ چنانچہ اپنے بابی معتقدین سے کہا کرتی تھی کہ کھانے کی جو چیز بازار سے خریدو، وہ میرے پاس لے آؤ تاکہ میں اس پر نظر ڈالوں اور وہ حلال وطیب ہو جائے۔ (نقطۃ القاف)
شاعرہ کی حیثیت سے بھی ایران میں قرۃ العین کی بڑی شہرت تھی۔ پروفیسر براؤن کو اس کے دوہی قصیدے مل سکے۔ تخلص طاہرہ تھا جو صاحب ان قصیدوں کا مطالعہ کرنا چاہیں وہ کتاب ائمہ تلبیس (صفحات ۴۱۰تا۴۱۲) کی طرف رجوع کریں۔ یہ دونوں قصیدے اس نے اپنے مقتداء علی محمد باب کی حمد وثناء اور اشتیاق ملاقات میں کہے تھے۔ ان میں جو فصاحت وبلاغت، بلند خیالی اور شوکت الفاظ ہے وہ پڑھنے والوں سے خراج تحسین وصول کرے گی۔
قرۃ العین نے ارادہ کیا تھا کہ وہ تہران جاکر بذات خود محمدشاہ والئی ایران کو بابیت کی تبلیغ کرے۔ جب اس کے باپ حاجی ملا صالح کو اس کا علم ہوا تو وہ بڑی عجلت سے اس کے پاس پہنچا اور بیٹی کو اس خیال سے بازرکھ کر قزوین لے گیا۔ تھوڑے دن تو وہ امن وسکون سے رہی۔ لیکن پھر بابیت کی رٹ لگانی شروع کر دی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ خسر اور شوہر سے ازسرنو چپقلش شروع ہوئی۔ خسر اس کا حقیقی چچامجتہد العصر ملا محمد تقی تھا۔ اب اس نے فتویٰ دے دیا کہ ملا تقی اور ملا محمد دونوں کافر اور واجب القتل ہیں۔ کیونکہ جو کوئی تبلیغ حق میں مانع ہو اس کا خون حلال ہے۔ یہ فتویٰ سن کر بابیوں میں بڑی گرمجوشی پیدا ہوئی اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ملا تقی کو قعر ہلاکت میں ڈالے بغیر دم نہ لیں گے۔ ایک دن نماز فجر سے پہلے چند مسلح بابی مسجد میں جاکر چھپ رہے اور جیسے ہی قرۃ العین کے خسر ملا محمد تقی نماز پڑھانے کو کھڑے ہوئے، بابی مکیں گاہ سے نکلے اور نرغہ کر کے ان کو قتل کر دیا اور پھر جاں ستانی ہی پر اکتفا نہ کیا۔ بلکہ ناک کان اور اعضاء وجوارح بالکل جدا کر دئیے اور شکل وصورت بالکل مسخ کر دی۔ قرۃ العین کے خلاف ہر طرف طوفان غضب امنڈ آیا۔ لوگ اس غرض سے ہتھیار باندھے پھرتے تھے کہ جہاں کہیں قرۃ العین ملے اسے قتل کر دیا جائے۔ اسے جب موقع ملا تو قرۃ العین قزوین سے بھاگی اور ایران کی سرحد سے نکل کر حدود خراسان میں داخل