اس وقت میں کچھ ایسا مصروف تھا کہ شاید جواب تحریر نہ کرسکا ، البتہ جوابی کارڈ کا ملنا ذہن میں بالکل نہیں ہے ، ممکن ہے کئی روز تک مدرسہ سے غائب تھا ، اسی دوران آیا ہو ، اور میرے ہاتھ نہ پہونچ سکا ہو ، بہر کیف تمہیں اس سے پریشانی رہی ، معذرت خواہ ہوں ، آئندہ سے انشاء اﷲ پابندی کروں گا ۔
میں اس سال بھی رفیع ا لدین وغیرہ کے یہاں آیا ہوا ہوں ، ارادہ تو نہیں تھا ، مگر کچھ اصرار اور کچھ واقعی ضرورت ، آنا پڑا ۔ بنارس ہوکر نہیں آسکا ، اس کا افسوس ہے ، ادھر بنارس کی غیبوبت بہت طویل ہوگئی ، معلوم نہیں تمہیں دیوبند جانا ہے یا نہیں ! اگر جانا ہے تو کب تک ؟ میں انشاء اﷲ زیادہ سے زیادہ ۵؍شوال تک غازی پور پہونچ جاؤں گا ، بنارس نصف شوال کے پہلے پہونچنا ذرا مشکل ہے ، اگر دیوبند جانے کا ارادہ ہو ، اور ۵؍کے بعد کا قصہ ہو ، تو کیا ہی اچھا ہوتا کہ ایک دن کے لئے غازی پور ہولیتے ، ملاقات ہو رہے گی ، بہت سی باتیں ذہن میں رہتی ہیں اور انھیں کاغذ پر لانے کی فرصت مجھے ذرا کم ہی رہتی ہے ، وہ میں کہہ سن لیتا ۔
رمضان کی مبارک ساعتوں میں اپنی اور اپنے اساتذہ واحباب کی صلاح وفلاح کے لئے بکثرت دعا کرتے رہو ، میں بھی مصروفِ دعا ہوں ، اﷲ تبارک وتعالیٰ قبولیت سے نوازیں ، آمین۔ قرآن کی تلاوت بھی زیادہ سے زیادہ کرو ، خاموشی کو اپنا شعار بناؤ ، کہ بہت زیادہ بولنے والے کی عقل زائل ہوجاتی ہے ، اور دل مرجاتا ہے ، لوگوں سے اختلاط کم سے کم کرو کہ بکثرت لوگوں سے ملناجلنا سخت قسم کی غفلت پیدا کرتا ہے ، جس سے دل پر زنگ چڑھ جاتا ہے ، اور کیا لکھوں ، والدصاحب اور بھائیوں سے سلام کہہ دو ، مولانا ابوالقاسم صاحب سے بھی سلام اور اس کے بعد دعا کی درخواست ۔ والسلام