معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
اسی عہدکی طرف قرآن کریم کی اس آیت میں اشارہ ہے:{وَ اِذ أخَذَ رَبُّکَ مَن بَنِي آدَمَ مِن ظُھُورِھِم ذُرِّیَّتَھُم وأشھَدَھُم عَلیٰ أنفُسِھِم ألَسْتُ بِرَبِّکُم ، قَالُوا بَلیٰ شَھِدنَا} (۱) ترجمہ:(اورجب آپ ؐکے رب نے اولادِآدم کی پشت سے ان کی اولادکونکالااوران سے انہی کے متعلق اقرارلیاکہ کیامیں تمہارارب نہیں ہوں؟سب نے جواب دیا:کیوں نہیں!ہم سب گواہ بنتے ہیں) اسی طرح ارشادِربانی ہے: {ألَم أعْھَد اِلَیکُم یَا بَنِي آدَمَ ألّا تَعبُدُوا الشَّیطَانَ اِنَّہٗ لَکُم عَدُوٌّمُّبِینٌ وَ أنِ اعْبُدُونِي ھٰذَا صِرَاطٌ مُستَقِیمٌ} (۲) ترجمہ:(اے اولادِآدم!کیامیں نے تم سے قول وقرارنہیں لیاتھاکہ تم شیطان کی عبادت نہ کرنا،وہ توتمہاراکھلادشمن ہے،اورمیری ہی عبادت کرنا،سیدھی راہ یہی ہے) لہٰذامؤمن کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے خالق ومالک کے ساتھ کئے ہوئے اپنے اس عہدکوہمیشہ یادرکھے،اس کے ذہن میںاس بارے میںجوابدہی کااحساس بیداررہے ، اوراس عہدوپیمان کونبھانے کی فکردامن گیررہے۔٭ضروری تنبیہ : اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے ساتھ ’’ایفائے عہد‘‘کے ضمن میںیہ بات بھی قابلِ ذکرہے کہ بسااوقات تنگدستی ومشکلات اورفقروفاقہ میں مبتلاکوئی انسان یہ حسرت وآرزوکرتاہے کہ کاش اس کے دن پھرجائیں،اسے بھی خوشحالی وآسودگی اورسکھ چین کی زندگی نصیب ہوسکے… اس مقصدکیلئے وہ اپنے خالق ومالک کے سامنے التجاء وفریاداورخوب آہ وزاری بھی کرتاہے۔ ------------------------------ (۱)الاعراف[۱۷۲] (۲)یٰس[۶۱]