معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
قائم ودائم رکھنے کیلئے شوہراوربیوی میں سے ہرایک کواس بارے میں اسلامی آداب واخلاق ٗنیز ان حقوق وفرائض کاعلم ہوناچاہئے جواس سلسلے میں اسلامی شریعت میں مقررکئے گئے ہیں،ان اسلامی آداب واخلاق سے آگاہی اوران کی پابندی ٗ نیزان حقوق وفرائض کی مکمل اورمخلصانہ طورپر ادائیگی میں ہی شوہراوربیوی کی صلاح وفلاح اوران کے اس مقدس رشتے کی پائیداری واستحکام کارازپوشیدہ ہے۔ اس سلسلے میں مختصرتذکرہ درجِ ذیل ہے:شوہرکے ذمے بیوی کے حقوق : اسلامی تعلیمات کی روسے شوہرکے ذمے بیوی کے حقوق دوقسم کے ہیں: (۱) مادی (یا:مالی) حقوق(۲) معنوی حقوق۔(۱)مادی حقوق : ٭ مہر: اس مقدس رشتے کی ابتداء میں ہی عورت کی عزت وتکریم کے طورپرشوہرکیلئے ’’مہر‘‘کی ادائیگی ضروری ہے،تاکہ اس طرح بیوی کی دلجوئی ہوسکے اوراسے شوہرکے دل میں اپنی قدرومنزلت کاخوشگواراحساس ہو۔ نیزعورت کی مزیدعزت افزائی کی غرض سے اس مہرکوخالصۃً عورت کاذاتی حق اوراس کی ملکیت قراردیاگیا،لہٰذااس پرصرف عورت ہی کاحق ہوگااوریہ صرف اسی کے قبضۂ تصرف میں رہے گا،اس کے والدین ٗ اس کے شوہر ٗیااورکسی کواس میں ذرہ برابرتصرف کی قطعاً اجازت نہیں۔ شوہرکیلئے شرعاًاس مہرکی ادائیگی لازمی ہے، اس معاملے میں کسی قسم کی ٹال مٹول یاحیلے بہانے بنانے کی سختی کے ساتھ ممانعت کی گئی ہے۔