معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
(۱) صبرعلیٰ الطاعۃ : یعنی اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ کی عبادت واطاعت اورتمام اسلامی احکام وتعلیمات پرعمل کے معاملہ میں سستی وتغافل یاپس ہمتی کی بجائے مکمل اہتمام والتزام اورصبر وثبات سے کام لینا۔ ٭…مثلاً روازانہ پانچ وقت کی نمازکی ادائیگی کے بارے میں اگرغورکیاجائے تویہ حقیقت واضح ہوجائیگی کہ یقینایہ انتہائی کٹھن اوردشوارکام ہے(۱) زندگی بھرہرروزپانچ باروضوء کرنا ،کبھی اپنی نینداورآرام کوقربان کرنا ،کبھی تجارت ٗدکانداری ٗیادفترکوچھوڑنا،کبھی یاروں دوستوں کی محفل جمی ہو ٗ یاکوئی کھیل کود ٗیادلچسپی کاکوئی اورمشغلہ عروج پرہو ٗ ایسے میں ’’اللہ اکبر‘‘کی صداسنتے ہی سب کچھ چھوڑچھاڑکراوردنیاکے تمام مشغلوں اوردلچسپیوں سے منہ موڑکرچپ چاپ مسجدکی طرف چل دینا…راستے میں گرمی ہویاسردی ٗتپتی ہوئی دھوپ ہویاطوفان اورآندھی ٗ اندھیراہویاروشنی… ہرصورت میں مسجدکی طرف اپنایہ سفرزندگی بھرصبح وشام دن کے اجالوں میں اوررات کے اندھیروں میں اسی طرح جاری وساری رکھنا… یقینااس کیلئے ’’صبر‘‘ناگریزہے۔ ٭…اسی طرح زندگی بھرہرسال رمضان کے مہینے میں صبح سے شام تک مسلسل بھوکاپیاسارہنا ’’صبر‘‘کے بغیرممکن نہیں۔ ٭…حج کے موقع پراپنے وطن اورگھرسے دوری ٗعزیزواحباب سے جدائی ٗسفرکی صعوبت ومشقت ٗراحت وآرام نیزروپے پیسے کی قربانی …اورپھروہاں مناسک کی ادائیگی کے دوران قدم قدم پرتکلیفوں ٗمشقتوں ٗاورخلافِ مزاج باتوں کوخندہ پیشانی سے ------------------------------ (۱) جیساکہ نمازکے بارے میں خودارشادِربانی ہے: {وَ اِنَّھَا لَکَبِیرَۃٌ اِلَّا عَلَیٰ الخَاشِعِینَ…} [البقرۃ:۴۶] یعنی : (یہ چیزشاق ہے ٗمگر[اللہ کا] ڈررکھنے والوں پر…)