معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
نعمت ٗراحت اورآنکھوں کی ٹھنڈک ثابت ہوتوانہیں یہ اٹل حقیقت خوب ذہن نشیں کرلینی چاہئے کہ اس مقصدکیلئے انہیںسچے دل اورخلوصِ نیت کے ساتھ پہلے خوداپنی اصلاح کی فکروجستجوکرناہوگی۔ لہٰذاوالدین کیلئے ضروری ہے کہ تقویٰ وپرہیزگاری کواپناشیوہ وشعاربنائیں،دینی احکام ٗ شرعی فرائض وواجبات اوراسلامی آداب وتعلیمات کی مکمل پابندی کریں،پاکیزہ سیرت وکردار ٗاعلیٰ خلاق اورعمدہ صفات سے اپنی شخصیت کوآراستہ ومزین کریں،ہرقسم کی برائی سے اپنادامن بچائیں،اپنے قول وفعل میں مکمل مطابقت پیداکریں،اولادکوکسی خوبی کاحکم دینے سے قبل خوداس خوبی کواپنائیں،انہیں کسی برائی سے بازرہنے کی تاکیدوتلقین سے پہلے خوداس برائی سے دوری وکنارہ کشی اختیارکریں،یوں اپنی شخصیت کواولادکے سامنے اعلیٰ مثال اورقابلِ تقلید نمونہ بناکرپیش کریں،ایسی شخصیت جس کے قول وفعل میں کوئی تضادنہو… اس کے بعداولادکی صلاح وفلاح کی توقع کریں،کیونکہ ’’اصل‘‘کی درستی کے بغیر’’سائے‘‘کی درستی کی توقع کس طرح کی جاسکتی ہے…؟(۶) اپنے والدین کے ساتھ حسنِ سلوک : رسول اللہ ﷺ کاارشادہے: (بَرُّواْ آبَائَکُم تَبَرُّکُم أَبْنَاْؤُکُمْ)(۱) ترجمہ: (تم اپنے والدین کے ساتھ اچھاسلوک کرو، تاکہ تمہاری اولادبھی تمہارے ساتھ اچھاسلوک کرے) اس حدیث کی رُوسے یہ بات خوب واضح ہے کہ آج ہم اپنے والدین کے ساتھ جس قسم کاسلوک روارکھیںگے کل ہماری اولادبھی ہمارے ساتھ بعینہٖ وہی سلوک کر ے گی۔ ------------------------------ (۱) الترغیب والترہیب (بحوالۂ حاکم فی المستدرک)الترہیب أن یعتذرالیٰ المرء أخوہ فلایقبل عذرہ۔ نیز:الطبرانی فی الأوسط۔البتہ بعض اہلِ علم نے اسے ضعیف قراردیاہے۔واللہ أعلم۔