معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
قرابت داروں کے ساتھ حسنِ سلوک : دینِ اسلام میںانسان کواپنے قرابت داروں کے ساتھ حسنِ سلوک ٗصلہ رحمی ٗ ان کی عزت وتکریم ٗ خدمت وخبرگیری ٗ دکھ سکھ میں شرکت ٗاوربوقتِ ضرورت ان کی ہرممکن مالی واخلاقی مددواعانت کی بہت زیادہ تاکیدوتلقین کی گئی ہے،اوراس چیزکودنیاوآخرت میں باعثِ خیروبرکت اورسعادت مندی کاذریعہ ووسیلہ قراردیاگیاہے۔ جبکہ اس کے برعکس قرابت داروں کے ساتھ بدسلوکی ٗقطع رحمی ٗاوران کی حق تلفی کوانسان کیلئے موجبِ لعنت ونحوست ٗ عمرمیں کمی اوررزق میں تنگی وبے برکتی کاسبب بتایاگیاہے۔ قرآن کریم میں اسی چیزکی اہمیت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے اہلِ ایمان کوتنبیہ کی گئی ہے ، ارشادِربانی ہے:{وَّ اتَّقُوا اللّہَ الَّذِي تَسَائَ لُونَ بِہٖ وَالأرحَامَ اِنَّ اللّہَ کَانَ عَلَیکُم رَقِیباً} (۱) ترجمہ:(اس اللہ سے ڈروجس کے نام پرتم ایک دوسرے سے مانگتے ہواوررشتے ناطے توڑنے سے بھی بچو،بے شک اللہ تم پرنگہبان ہے) اسی طرح ارشادہے:{وَآتِ ذَا القُربَیٰ حَقَّہٗ} (۲) ترجمہ:(قرابت دارکواس کاحق اداکرو) نیزارشادہے:{… وَآتَیٰ المَالَ عَلیٰ حُبِّہٖ ذَوِي القُربَیٰ…} (۳) ترجمہ:(…اوریہ کہ مال کی محبت کے باوجودجوکوئی اپنے مال میں سے دیتارہا قرابت داروں کو…) اسی طرح قرآن کریم میںاہلِ ایمان کی صفات کے تذکرہ میں ان کی ایک یہ صفت بھی بیان ------------------------------ (۱)النساء[۱] (۲) الاسراء؍بنی اسرائیل[۲۶] (۳)البقرۃ[۱۷۷]