معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
خوداپنے اندربھی وہی عمدہ اوصاف ٗ نیزمحنت ومشقت کاجذبہ ٗطلبِ صادق ٗسچی لگن اورتڑپ پیداکرے کہ جس کی بدولت اُس محسودکویہ مقام ومرتبہ ٗیہ ترقی اوریہ نعمتیں نصیب ہوئی ہیں۔ جس طرح قابیل نے جب ہابیل کوقتل کی دھمکی دی توجواب میں ہابیل نے کہاکہ: {اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّہُ مِنَ المُتَّقِینَ} (۱) یعنی:(بیشک!اللہ توپرہیزگاروں سے ہی قبول فرماتاہے) ۔ مقصدیہ کہ قابیل کی طرف سے قتل کی دھمکی کے جواب میں ہابیل نے اسے یوں کہاکہ تم مجھ سے حسدکرنے اوراس کے نتیجہ میں مجھے قتل کردینے کی بجائے وہی خوبی یعنی تقویٰ ٗ پرہیزگاری اورللٰہیت اپناؤکہ جس کی بدولت مجھے یہ مقام ومرتبہ حاصل ہواہے۔(۲) ٭… مذکورہ بالاتمام باتیں توحاسدسے متعلق تھیں کہ وہ اس مکروہ ترین عادت اورقبیح ترین خصلت سے بچنے کیلئے کیاتدابیراختیارکرے۔٭حاسدکے شرسے کس طرح بچاجائے؟ جہاں تک محسودکاتعلق ہے کہ اسے حاسدکے شرسے محفوظ ومأمون رہنے کیلئے کیا کرنا چاہئے؟تواس بارے میں اسلامی تعلیم یہ ہے کہ: (۱)…تمام شرعی احکام وتعلیمات ٗنیزاسلامی اخلاق وآداب کی مکمل پابندی کی جائے۔ (۲)…سورۃ الاخلاص اور مُعوّذتین یعنی سورۃ الفلق اورسورۃ الناس ٗنیزآیۃ الکرسی کی بکثرت تلاوت کااہتمام والتزام کیاجائے۔ (۳)… جس شخص کے بارے میں اندیشہ ہوکہ اس کے مزاج میں حسدپایاجاتاہے ٗ بلاضرورت اس کے سامنے اپنے پاس موجودنعمتوں کااظہاریاتذکرہ نہ کیاجائے۔ ------------------------------ (۱)المائدۃ[۲۷] (۲) جیساکہ اردومیں محاورہ مشہورہے: ’’محنت کر ،حسدنہ کر‘‘۔