معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
ترجمہ:(اورتمہارے ذمے ہے اُن کاکھانااورلباس ٗ بہترطریقے سے ) (۱)(۲)معنوی حقوق :٭حسنِ معاشرت : معنوی حقوق میں اہم ترین چیز’’حسنِ معاشرت‘‘ہے۔یعنی بیوی کے ساتھ ہمیشہ اچھاسلوک اورشریفانہ برتاؤرکھاجائے۔ قرآن کریم میں ارشادہے:{وَعَاشِرُوھُنَّ بِالمَعرُوفِ} (۲) ترجمہ:(تم ان[بیویوں] کے ساتھ گذران کرواچھے طریقے سے) (۳) رسول ا للہ ﷺکاارشادہے:(خَیرُکُم خَیرُکُم لِأَھلِہٖ) (۴) ترجمہ:(تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس کااپنے گھروالوں کے ساتھ سلوک اچھاہو) نیزارشادِنبویؐ ہے:(اِستَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَیراً) (۵) ترجمہ:(عورتوں کے ساتھ حسنِ سلوک کے بارے میںتم میری وصیت قبول کرو) اسی طرح ارشادہے:(فَاتَّقُوا اللّہَ فِي النِّسَائِ فَاِنَّکُم أَخَذتُمُوھُنَّ بِأَمَانِ اللّہِ وَاسْتَحلَلْتُم فُرُوجَھُنَّ بِکَلِمَۃِ اللّہِ) (۶) ترجمہ:(عورتوں کے ساتھ سلوک کے بارے میں تم اللہ سے ڈرتے رہو،کیونکہ تم نے انہیں حاصل کیاہے اللہ کی امانت کے طورپر ، اورتم نے انہیں اپنے لئے جائزوحلال بنایاہے اللہ کے نام پر)۔ ------------------------------ (۱)یعنی شوہرکسی ٹال مٹول اورحیلے بہانے کے بغیرعمدہ اورشریفانہ طریقے سے بیوی کوکھانااورلباس مہیاکرے۔ (۲)النساء[۱۹] (۳)غورطلب بات ہے کہ وہ معاشرہ جہاں عورت کی قطعاً کوئی حیثیت نہیں تھی ،اورجہاں بیٹیوں کوزندہ درگورکردیاجاتاتھاوہاں قرآن کریم میں عورت کے ساتھ حسنِ سلوک کایہ تاکیدی حکم دیاگیا۔ (۴)ترمذی[۳۸۹۵] (۵)بخاری[۵۱۸۵]کتاب النکاح،باب الوصاۃ بالنساء(کتاب:۶۷،باب:۸۰) (۶)مسلم[۱۲۱۸]باب حجۃ النبی ﷺ۔