معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
نیزرسول اللہ ﷺکی بے نظیرامانت ودیانت بھی ملاحظہ ہوکہ آپ ﷺاگرچاہتے توان کی وہ سب امانتیں اپنے ساتھ مدینہ لے جاتے…لیکن آپ ؐنے ایسانہیں کیا،آپ ؐنے یہ نہیں سوچاکہ انہی کفارِ مکہ کی بدسلوکیوں اورایذارسانیوں کی وجہ سے تومیں گھرسے بے گھراوروطن سے بے وطن ہورہاہوں، انہی کے مظالم اورسختیوں کی وجہ سے میں اپنے آباء واجدادکے شہرسے جدائی اورہجرت پرمجبورہوگیاہوں، لہٰذا…چلوچلتے چلتے میں ان کی امانتیں بھی سمیٹ کراپنے ساتھ لیتاجاؤں… !!آپ ﷺنے ایسانہیں کیا،بلکہ سفرِہجرت کے موقع پرمکہ مکرمہ سے اپنی خفیہ روانگی سے قبل آپ ؐنے وہ تمام امانتیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حوالے کرتے ہوئے انہیں اس بات کی خاص تاکید فرمائی کہ میری روانگی کے بعدیہ تمام امانتیں ان کے مالکوں کے حوالے کردی جائیں، یقیناامانت ودیانت کی یہ ایسی مثال ہے کہ دنیا جس کی نظیر پیش کرنے سے عاجزوقاصرہے۔٭گذشتہ انبیائے کرام علیہم السلام کی امانت ودیانت : قرآن کریم میں سورہ الشعراء میں متعدد انبیائے کرام علیہم السلام کاتذکرہ ہے ، اوران میں سے ہرایک کے تذکرہ میں ایک بات خاص طورپرذکرکی گئی ہے ، وہ یہ کہ ان میں سے ہرنبی نے اپنی قوم کوخطاب کرتے ہوئے یوں کہاکہ :{اِنِّي لَکُم رَسُولٌ أمِینٌ}(۱) یعنی : ’’میں تمہاری طرف رسول بناکربھیجاگیاہوں اس حال میں کہ میں ’’امین‘‘ یعنی امانت دارہوں‘‘۔ اس سے امانت ودیانت کی اہمیت واضح ہوتی ہے ،کیونکہ اس سورت میںباربارگذشتہ انبیائے کرام علیہم السلام کی اس صفت ( امانت ودیانت )کابطورِ خاص تذکرہ کیاگیاہے۔ ------------------------------ (۱) الشعراء [۱۰۷۔۱۲۵۔۱۴۳۔۱۶۲۔۱۷۸]