معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
یَھوِي بِھَا فِي جَھَنَّم) (۱) ترجمہ: (بعض اوقات انسان اپنی زبان سے کوئی ایسی بات کہتاہے جواللہ کی ناراضگی کاسبب بنتی ہے ، اگرچہ اس[انسان] کی نظرمیں اس بات کی کوئی اہمیت نہیںہوتی،مگریہی بات اس کیلئے جہنم میںجا گرنے کاسبب بن جاتی ہے) ٭…’’زبان‘‘یابالفاظِ دیگرانسان کی گفتگوکی اس قدراہمیت اوراس کی نزاکت کے پیشِ نظراس سلسلہ میںاسلامی آداب وتعلیمات کاعلم وادراک اوراس بارے میں شعوروآگاہی ہرمسلمان کیلئے انتہائی ضروری ولازمی ہے۔ان آداب وتعلیمات کی روسے انسان کیلئے اپنی زبان کے استعمال کے سلسلہ میں درجِ ذیل امورسے اجتناب کامکمل اہتمام والتزام ضروری ولازمی ہے:(۱) فضول گفتگو : فضول اوربلاضرور ت گفتگوناپسندیدہ عادت اورمؤمن کی شان کے خلاف ہے۔قرآن کریم میں اہلِ ایمان کی جن صفات کاتذکرہ ہے ان میں سے ایک یہ صفت بھی ہے کہ: {وَالَّذِینَ ھُم عَنِ اللَّغوِ مُعرِضُونَ} (۲) ترجمہ:(اوروہ فضول اوربیہودہ کاموں سے منہ موڑے رکھتے ہیں) اس آیت میں ’’لغو‘‘کے معنیٰ ومفہوم میں یقینافضول گفتگوبھی شامل ہے،لہٰذافضول گفتگوسے اجتناب ضروری ہے۔ رسول اللہ ﷺکے اس ارشادکابھی یہی مفہوم اوریہی تقاضاہے :(مِن حُسنِ اِسلَامِ المَرئِ تَرکُہٗ مَالَایَعنِیہِ)(۳) ترجمہ:(انسان کیلئے بہترمسلمان ہونے کی علامات میں سے ایک چیزیہ بھی ہے کہ وہ ہراس چیزسے کنارہ کشی اختیارکرے جس کے ساتھ اس کاکوئی تعلق نہو)۔ ------------------------------ (۱) بخاری[۶۱۱۳] (۲) المؤمنون[۳] (۳) ترمذی[۲۳۱۷]احمد[۱۷۳۲]ابن حبان[۲۲۹]