معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
’’رحمدلی ومہربانی ‘‘ رحمدلی ٗ مہربانی ٗہمدردی ٗیہ مؤمن کی خاص صفت اورنشانی ہے، قرآن وحدیث میں جابجا اس کی تلقین وتاکیدکی گئی ہے ،اس کی ترغیب دی گئی ہے،اوراس صفت کے حامل افراد کی تعریف وتوصیف بیان کی گئی ہے ، جبکہ اس کے برعکس سنگدلی وتلخ مزاجی کی مذمت کی گئی ہے ،اوراس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے ۔ رحمدلی ایمان ٗ نیک بختی وسعادت مندی کی علامت ہے، جبکہ سنگدلی نفاق اوربدبختی کی علامت ہے ، چنانچہ تاریخِ عالم گواہ ہے کہ اہلِ حق کوجب بھی فتح وکامیابی اورغلبہ نصیب ہواتوانہوں نے اپنے بدترین دشمنوں کے ساتھ بھی انتہائی فراخدلی اورحسنِ سلوک سے کام لیا، جبکہ اہلِ باطل کوجب بھی موقع ملاانہوں نے ہمیشہ بے رحمی، سنگدلی اوربربریت کا مظاہرہ کیا، مخالفین کے ساتھ وحشیانہ سلوک روا رکھاگیا اورانسانیت سوزمظالم ڈھائے گئے ،مسلمانوں کے ساتھ مشرکینِ مکہ کی بدسلوکیوں او ر مظالم کی طویل داستان اوراس کے جواب میں فتحِ مکہ کے موقع پررسول اللہ ﷺ کاان کے ساتھ حسنِ سلوک اورعام معافی کااعلان اس بات کی بہترین مثال اوراس حقیقت کاناقابلِ تردید ثبوت ہے ۔ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ’’رحمدلی ومہربانی‘‘ کی اہمیت کوسمجھنے کیلئے درجِ ذیل امورقابلِ غوروفکرہیں:٭ اللہ رحیم ہے : مؤمن کے دل میں رحم کے جذبات اللہ پرایمان کی وجہ سے ہیں، کیونکہ اللہ خودرحیم وکریم ہے، قرآن کریم میں اللہ کی صفتِ رحمت کاباربار بیان وتذکرہ ہے،چنانچہ ارشادِربانی ہے