معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
’’ہاں !ایک بات یہ ہے کہ میں اپنے دل میں کسی مسلمان کے خلاف کدورت اوربغض وکینہ نہیں رکھتا،نیزیہ کہ اللہ نے جس کسی کوکوئی اچھی چیزعطاء کی ہوتومیں کبھی اس سے حسدنہیں کرتا‘‘۔یہ بات سن کرعبداللہ بن عمروؓ نے فرمایاکہ:’’یہی تووہ صفت ہے جس کی وجہ سے آپ کویہ بلندترین مقام نصیب ہواہے‘‘)۔٭حسدکی تباہ کاریاں : اس میں کوئی شک وشبہہ نہیں کہ حسدانتہائی خطرناک ٗ بدترین اورمہلک ترین جذبہ ہے اوراس کے اثراتِ بدیقینالامحدودہیں۔ چنانچہ اگرغوروفکرکیاجائے تویہی حقیقت آشکاراہوکررہیگی کہ انسانی معاشرے میں اکثروبیشترجرائم کااصل محرک یہی جذبۂ سیاہ ہی ہے۔حسدکی وجہ سے بھائی بھائی آپس میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے بن جاتے ہیں،باہمی الفت ومحبت کی جگہ نفرت وعداوت کے شعلے بھڑکنے لگتے ہیں،دوستی دشمنی میں تبدیل ہوجاتی ہے،تاریخِ عالم گواہ ہے کہ حسدکی وجہ سے بڑی بڑی عظیم الشان سلطنتیں بربادہوگئیں،پُررونق بستیاں کھنڈرات میں تبدیل ہوگئیں،جس معاشرے کے افرادمیں حسدجیسی مکروہ ومذموم خصلت پائی جاتی ہو وہ معاشرہ انحطاط وزوال کاشکارہوجاتاہے،اس کی دیواروں میں شگاف پڑجاتے ہیں، بنیادیں کھوکھلی ہوجاتی ہیں،رفتہ رفتہ اس معاشرے اورملک وملت کی تمام عمارت زمین بوس ہوجاتی ہے اوراس طرح اجتماعی موت واقع ہوجاتی ہے۔ ٭… امام قرطبی رحمہ اللہ تعالیٰ سورۃ الفلق کی تفسیرمیں فرماتے ہیں: (الحسد أوّل ذنبٍ عُصِی اﷲ بہٖ في السّماء، وأوّل ذنبٍ عُصِی اﷲ بہٖ في الأرض، فحسد ابلیسُ آدمَ ، وحسد قابیلُ ھابیلَ) یعنی:’’حسدوہ اولین گناہ ہے جس