معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
’’شکرگذاری‘‘مؤمن کی خاص صفت قرآن کریم میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے بندوں کوحکم دیتے ہوئے ارشادفرمایا: {فَاذْکُرُونِي أَذکُرْکُم وَاشکُرُوا لِي وَلَا تَکْفُرُونِ} (۱) ترجمہ:(تم مجھے یادکرو،میںبھی تمہیں یادکروں گا،میری شکرگذاری کرواورناشکری سے بچو) نیزارشادہے:{وَ اِن تَشْکُرُوا یَرضَہُ لَکُم} (۲) ترجمہ:(اگرتم شکراداکروتووہ [اللہ] اسے تمہارے لئے پسندکرے گا) حقیقت یہ ہے کہ انسان پراس کے خالق ومالک کے بیشماراحسانات ہیں۔کتنی ہی ایسی نعمتیں ہیں جواللہ سبحانہ وتعالیٰ نے انسان کومانگے بغیرہی عطاء فرمارکھی ہیں۔اللہ نے ہی انسان کوپیداکیا،زندگی عطاء فرمائی،رزق عطاء فرمایا،صحت وتندرستی سے نوازا،سوچنے سمجھنے کی صلاحیت دی،دیکھنے ٗسننے ٗاوربولنے کی قوت دی،یہ دل ودماغ ٗیہ ہاتھ پاؤں ٗآنکھیں ٗ ناک ٗکان ٗسرسے پاؤں تک اس کاتمام وجودہی اللہ کی طرف سے احسانِ عظیم کامنہ بولتاثبوت ہے۔ قرآن کریم میں ارشادہے: {وَ اِن تَعُدُّوا نِعمَتَ اللّہِ لَاتُحْصُوھا} (۳) ترجمہ:(اوراگرتم اللہ کی نعمتیں شمارکرناچاہوتوانہیںشماربھی نہیں کرسکتے) نیزارشادہے:{… وَّجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَالأَبْصَارَ وَ الأَفْئِدَۃَ لَعَلَّکُم تَشْکُرُونَ} (۴) ترجمہ:(… اسی نے تمہارے کان اورآنکھیں اوردل بنائے تاکہ تم شکراداکرو) ------------------------------ (۱)البقرۃ[۱۵۲] (۲)الزمر[۷] (۳) ابراہیم[۳۴] (۴) النحل[۷۸]