معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
اسی طرح ارشادِنبویؐ ہے: (آیَۃُ المُنَافِقِ ثَلَاثٌ: اِذَا حَدَّثَ کَذَبَ ، وَاِذَا وَعَدَ أخلَفَ ، وَ اِذَا اُؤتُمِنَ خَانَ) (۱) ترجمہ:(منافق کی تین نشانیاں ہیں:جب بات کرے گا توجھوٹ بولے گا،جب وعدہ کرے گا تووعدہ خلافی کرے گا،اورجب اس کے پاس کوئی امانت رکھی جائے گی تو اس میں خیانت کرے گا) نیزرسول اللہ ﷺنے فرمایا: (اذاضُیِّعَتِ الأمَانَۃُ فَانتَظِرِالسَّاعَۃَ(۲) ترجمہ:(جب امانت ضائع کی جانے لگے ٗ تب تم قیامت کاانتظارکرو) اسی طرح ارشادِنبویؐ ہے: (أربَعٌاِذَا کُنَّ فِیکَ فَلَاعَلَیکَ مَا فَاتَکَ مِنَ الدُّنیَا: حِفظُ أمَانَۃٍ، وَصِدقُ حَدِیثٍ، وَحُسنُ خَلِیقَۃٍ، وَعِفَّۃٌ فِي طُعمَۃٍ)(۳) ترجمہ : (چارچیزیں ایسی ہیں کہ اگروہ تمہیں نصیب ہوجائیں توپھراورکچھ اگرتمہیں نہ بھی ملے تب بھی غم کی کوئی بات نہیں: امانت داری ٗ راست گوئی ٗ خوش اخلاقی ٗ اوررزقِ حلال)٭امانت کی اقسام : قرآن کریم میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کاارشادہے:{یَاأیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا لَاتَخُونُوا اللّہَ وَ الَّرَسُولَ وَ تَخُونُوا أَمَانَاتِکُم وَأَنتُم تَعلَمُونَ}(۴) ترجمہ :(اے ایمان والو!تم اللہ اوراس کے رسول [کے حقوق]میںجانتے ہوئے خیانت مت کرواوراپنی قابلِ حفاظت چیزوں میں خیانت مت کرو) اس آیت میں ایمان والوں کواللہ کے ساتھ خیانت ،اللہ کے رسول ﷺکے ساتھ خیانت ٗ ، نیزباہم ایک دوسرے کے ساتھ خیانت سے منع کیاگیاہے، لہٰذا اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ امانت اوراس میں خیانت کی درحقیقت تین صورتیں ہیں جن کے بارے میں مسلمان ------------------------------ (۱)بخاری[۳۳] (۲) بخاری[۵۹]کتاب العلم ( ۳) احمد[۹۶۶۵۲ ] (۴) الانفال[۲۷]