معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
ہوگیاتوپھروہاں ایمان باقی نہیں رہے گا۔ ٭(لَایَزالُ النَّاسُ بِخَیرٍ مَا لَم یَتَحَاسَدُوا) (۱) ترجمہ:(لوگ سلامت رہیں گے ٗتاوقتیکہ ایک دوسرے سے حسدنہ کریں)یعنی اگرہم یہ آرزورکھتے ہیں کہ ہماری زندگی سلامتی اورخیروعافیت کے ساتھ بسرہو ٗتو رسول اللہ ﷺکے اس فرمان کے مطابق ہمیںحسدسے مکمل گریزکرناچاہئے،کیونکہ یہ حسدایسی مکروہ ومذموم خصلت ہے کہ جس کی وجہ سے انسان بہت سی مصائب ومشکلات میں مبتلاہوجاتاہے،بلکہ تمام معاشرہ ہی افراتفری وانتشار ٗاورپھربالآخرانحطاط وزوال کاشکارہوجاتاہے۔٭حسدسے پاک انسان کیلئے جنت کی خوشخبری : ٭ عن أنس بن مالک رضی اللّہ عنہ قال: کُنّا جُلُوساً مَعَ النَّبِيّ ﷺ فَقَال: یَطلُعُ الآنَ عَلَیکُم رَجُلٌ مِن أھلِ الجَنَّۃِ ، فَطَلَعَ رَجُلٌ مِنَ الأنصَارِ تَنطُفُ لِحیَتُہٗ مِن وَضُوئہٖ، قَدعَلَّقَ نَعلَیہِ بِیَدِہٖ الشِّمَالِ ، فَلَمَّا کَانَ الغَدُ قَالَ النَّبِيّ ﷺ مِثلَ ذَلِکَ ، فَطَلَعَ ذلِکَ الرَّجُلُ مِثلَ المَرَّۃِ الأولیٰ، فَلَمَّا کَان الیَومُ الثَّالِثُ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ مثلَ مَقَالَتِہٖ أیضاً، فَطَلَعَ ذلِکَ الرَّجُلُ عَلیٰ مِثلِ حَالِہٖ الأوَّلِ، فَلَمَّا قَامَ النَّبِيُّ ﷺ تَبِعَہٗ عَبدُ اللّہ بن عَمروٍ ، فَقَالَ اِنِّي لَاحَیْتُ أبِي فأقْسَمتُ أنِّي لَاأدخُلُ عَلَیہِ ثَلَاثاً، فَاِن رَأیتَ أن تُؤوِیَنِي حَتّیٰ تَمْضِیَ، فَعَلتَ، قَالَ: نَعَم، قَالَ أنس: فَکَانَ عَبدُ اللّہِ یُحَدِّثُ أنَّہٗ بَاتَ مَعَہٗ تِلکَ الثَّلَاثَ اللَّیَالِي، فَلَم یَرَہٗ یَقُومُ مِنَ اللَّیلِ شَیئاً، غَیرَ أنَّہٗ اِذَا تَعَارَّ ------------------------------ (۱) مجمع الزوائد(عن ضمرۃ بن ثعلبۃ)جلد:۸،صفحہ:۷۸۔نقلاً عن الطبرانی۔ نیز: الترغیب والترہیب[۴۳۷۸]بحوالہ طبرانی۔