معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
وعدہ خلافی کرے گا،اورجب اس کے پاس کوئی امانت رکھی جائے گی تو اس میں خیانت کرے گا)۔(۴) غیبت : ’’غیبت‘‘سے مرادہے: ’’کسی کی غیرموجودگی میں اس کے بارے میں کوئی ایسی بات کہناجواسے ناگوارمحسوس ہو‘‘۔ (۱) یہاں یہ حقیقت ہمیشہ ذہنوں میں رہنی چاہئے کہ فطری طورپرانسان کامزاج یہ ہے کہ وہ اس بات کوقطعاً قبول نہیں کرتاکہ اس کی غیرموجودگی میں اس کے بارے میں کوئی نامناسب بات کہی جائے۔ نیزیہ بھی ناقابلِ تردیدحقیقت ہے کہ جب بھی کسی کی غیرموجودگی میں اس کے بارے میں کوئی نامناسب بات کہی جاتی ہے توقانونِ قدرت یہی ہے کہ آج یاکل ٗجلدیابدیر ٗکبھی نہ کبھی یہ بات ضروراُس شخص تک پہنچ کرہی رہیگی،اوراس وقت اس بات میں بڑی تبدیلیاں رونماہوچکی ہوں گی،کہنے والے نے معمولی سی کوئی بات کہی،اورپہنچانے والے نے خوب بڑھاچڑھاکربات پہنچائی،کہنے والے نے ہلکے پھلکے اندازمیں کچھ کہا،مگرپہنچانے والے کااندازیقینامختلف ہوگا،کہنے والے کی نیت میں شایدکوئی فسادنہو،جبکہ پہنچانے والا کسی اورنیت سے یہ بات پہنچائیگا… اورپھرصورتِ حال بہت نازک اورخطرناک ہوجائیگی، بڑے مسائل پیداہوں گے،رنجشوںاورتلخیوں کاایک طوفان برپاہوجائیگا، باہمی تعلقات میں خوشگواری کی بجائے تلخی وبدمزگی کی آمیزش ہوجائیگی ،محبتیں نفرتوں میں بدل ------------------------------ (۱)ملاحظہ ہوحدیث: أتدرون ماالغیبۃ؟ قالوا: اللّہ ورسولہٗ أعلم، قال ﷺ : ذکرکَ أخاک بما یکرہ… (مسلم:۲۵۸۹) باب استحباب العفووالتواضع ۔