معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
فرماکہ میں تیری اس نعمت کاشکربجالاؤں جوتونے مجھ پراورمیرے ماں باپ پرانعام کی ہے ،اوریہ کہ میں ایسے نیک عمل کروں جن سے توخوش ہوجائے ،اورتومیری اولاد کوبھی صالح بنا،میں تیری ہی طرف رجوع کرتاہوں اورمیں مسلمانوں میں سے ہوں) ۔(۲)اولادکی اخلاقی وروحانی تربیت : والدین جس طرح اپنی اولاد کی دنیاوی ترقی وآرام اوران کی کامیابی اورباعزت زندگی کیلئے خوب محنت وکوشش کرتے ہیں اورتمام ممکن اسباب و وسائل اختیارکرتے ہیں …اولاد کی اخلاقی وروحانی تربیت وترقی کیلئے بھی انہیں اسی طرح فکرمندہوناچاہئے اورہرممکن سعی وکوشش کرنی چاہئے،کیونکہ انسان صرف گوشت پوست کے اس جثہ کانام نہیں ہے ، بلکہ اصل چیزاس کی انسانیت وروحانیت اوراس کااخلاق وکردارہے ، لہٰذااس کے اخلاق وکردارکی تعمیر کی طرف توجہ دینااوراس مقصد کی خاطرزیادہ محنت وجستجوکرنایقینازیادہ اہم اور ضروری ہے ،رسول اللہ ﷺ کاارشادہے: (کُلُّکُمْ رَاْعٍ وَ کُلُّکُمْ مَسْئُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ) (۱) ترجمہ : (تم میں سے ہرکوئی نگہبان ہے اورتم میں سے ہرکوئی اپنی رعیت کے بارے میں [اللہ کے سامنے] جواب دہ ہے) ۔ لہٰذا اگرکسی کے دل میں یہ خواہش اورتمناہوکہ اس کی اولاد اس کیلئے مصیبت وعذاب بننے کی بجائے نعمت ورحمت اورآنکھوں کی ٹھنڈک ثابت ہو تواس کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی اولادکیلئے دنیاوی ترقی وکامیابی کیلئے محنت وکوشش اورضروری انتظام کے ساتھ ساتھ اولادکی اصلاحِ باطن کی بھی فکرکرے اورایسی تعلیم وتربیت کاانتظام کرے جس کی بدولت اولاد کے ------------------------------ (۱) بخاری،باب:الجمعۃ فی القریٰ والمدن[۸۵۳]نیز:باب اذا أتاہ خادمہ بطعامہٖ[۲۴۱۹]نیز:باب قوا انفسکم واہلیکم ناراً[۴۸۹۲]نیز:کتاب الاحکام ،باب قول اللہ تعالیٰ:أطیعوااللہ وأطیعواالرسول وأولی الأمرمنکم[۶۷۱۹]