معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
تَبَرُّکُم أَبنَاؤُکُم) (۱) ترجمہ:(حضرت ابن عمررضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:’’تم اپنے والدین کے ساتھ اچھاسلوک کرو،تمہاری اولادتمہارے ساتھ اچھاسلوک کرے گی‘‘)۔ رسول اللہ ﷺکے اس ارشادمیں اس انتہائی نازک اوراہم ترین بات کی طرف اشارہ مقصودہے کہ اگرکوئی انسان یہ چاہتاہے کہ اس کی اپنی اولادفرمانبرداراورنیک بخت ہوتواس کیلئے یہ بات ضروری ہے کہ وہ خودبھی اپنے والدین کاخدمت گذاراورفرمانبرداربن کر رہے، کیونکہ قانونِ قدرت یہی ہے… جیسی کرنی ویسی بھرنی ہے ضرور…!!٭والدین کے ساتھ حسنِ سلوک ’’درازیٔ عمر‘‘اور’’وسعتِ رزق‘‘ کاذریعہ ہے : عن أنس بن مالک رضي اللّہ عنہ قال : قال رسول اللّہ ﷺ : مَن سَرَّہٗ أَن یُمَدَّ لَہٗ فِي عُمُرِہٖ وَیُزَادَ فِي رِزقِہٖ فَلیَبَرّ وَالدَیہِ وَلیَصِل رَحِمَہ) (۲) ترجمہ:(حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’جس کسی کی یہ خواہش ہوکہ اس کی عمرطویل ہواوراس کے رزق میں فراوانی ہو ٗاسے چاہئے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ اچھاسلوک ٗ اوررشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرے‘‘)۔٭والدین کے انتقال کے بعد اُن کیلئے دعاء : انسان پراس کے والدین کے بیشماراحسانات کی وجہ سے انسانیت ومروت اوروفاداری کا تقاضا یہ ہے کہ ان کے ادب واحترام کایہ سلسلہ اوران کے ساتھ حسنِ سلوک کایہ معاملہ محض ------------------------------ (۱) الترغیب والترہیب (بحوالۂ حاکم فی المستدرک)الترہیب أن یعتذرالیٰ المرء أخوہ فلایقبل عذرہ نیز:الطبرانی فی الأوسط۔البتہ بعض اہلِ علم نے اسے ضعیف قراردیاہے۔واللہ أعلم۔ (۲)احمد[۱۳۴۲۵][۱۳۸۳۸]