معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
برداشت کرنا…یقینایہ سب کچھ ’’صبر‘‘کے بغیرممکن نہیں۔ ٭…اسی طرح زندگی بھرہرسال ’’زکوٰۃ‘‘کی ادائیگی ٗاپنی محنت وجاں فشانی اورخون پسینے کی کمائی کسی جبریازیادتی کے بغیرخالصۃً برضاورغبت ٗچپ چاپ اورخاموشی کے ساتھ کسی مسکین کے حوالے کردینا… یقینااس کیلئے بہت بڑی ثابت قدمی اور’’صبر‘‘کی ضرورت ہے۔(۲) صبرعن المعصیۃ : یعنی اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ کی نافرمانی اورتمام معاصی ومنکرات کی آلودگی سے اپنادامن بچائے رکھنے کی خاطر’’صبروثبات‘‘کامظاہرہ کرنا۔خصوصاً دورِحاضرمیں جبکہ قدم قدم پرفحاشی ومنکرات کاایک سیلاب ہے،طاغوتی قوتوں نے انسان کوراہِ حق سے گمراہ وبرگشتہ کرنے کیلئے قدم قدم پرخوشنماجال پھیلارکھے ہیں… حلال آمدنی کے ذرائع محدودومسدود ٗجبکہ حرام مال ہرطرف سے خودبخوداُمڈتاچلاآرہاہے…!ایسے میں مالِ حرام کی اس دلدل سے خصوصاً ٗ نیزدیگرتمام معاصی ومنکرات کی آلودگیوں سے عموماً اپنادامن بچائے رکھنا یقیناانتہائی ’’صبرآزما‘‘کام ہے۔(۳) اللہ کی بنائی ہوئی’’تقدیر‘‘ پرصبر : یعنی زندگی کے اس سفرمیں پیش آنے والے مختلف تکلیف دہ حالات اورپریشان کن امورپر’’صبر‘‘سے کام لینا،اوریہ سوچ رکھناکہ تقدیر میں لکھی ہوئی پریشانیوں سے توکسی صورت فرارممکن نہیں،اور’’تقدیر‘‘بنانے والااللہ ہے۔لہٰذاان پریشانیوں میں بھی یقینااللہ کے علم میں بندے کیلئے کوئی حکمت ومصلحت ہی ہوگی جسے وہی بہترجانتاہے ٗہم نہیں جانتے،کیونکہ اللہ کاعلم کامل ہے اورہماراعلم ناقص ہے۔