معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
اورجس نے میری نافرمانی کی وہ [جہنم کی] آگ میں جائے گا)(۱)(۳) انسانوں میں باہمی امانت ودیانت : قرآن کریم میں ارشادہے :{ً فَلیُؤَدِّ الَّذِي اؤتُمِنَ أَمَانَتَہٗ وَلیَتَّقِ اللّہَ رَبّہٗ}(۲) ترجمہ:(جس کے پاس امانت رکھی گئی ہووہ اسے اداکردے اوراللہ سے ڈرے جواس کارب ہے) نیزارشادہے:{اِنَّ اللّہَ یَأمُرُکُم أن تُؤدُّوا الأمَانَاتِ اِلَیٰ أہلِہَا} (۳) ترجمہ:(بے شک اللہ تعالیٰ تمہیں تاکیدی حکم دیتاہے کہ امانت والوں کی امانتیں انہیں پہنچاؤ) اس آیت میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے امانتوں کوان کے حقداروں تک پہنچانے کاحکم دیاگیا ہے،اس کامفہوم وسیع اورعام ہے ، یعنی امانت خواہ مال ودولت ، روپے پیسے یازمین جائیدادکی شکل میں ہو، یاکسی اورشکل میں ہو،بہرحال اسے اس کے اصل اورحقیقی مستحق کے حوالے کرناضروری ہے، جوکوئی جس سلوک کامستحق ہے اس کے ساتھ وہی سلوک روارکھاجائے،جوجس قدرانعام واکرام اورتحسین وآفرین کامستحق ہے اسے اس کایہ جائز حق دیاجائے،جوطالبِ علم جس قدر نمبروں کامستحق ہے اسے وہ نمبرضروردئیے جائیں، جوکوئی جس عہدے یامنصب یاکسی ملازمت کاجائز حق دارہے اسے اس کایہ حق ضرور دیاجائے ، کسی ملازمت یاعہدے کامعاملہ ہویاکسی تعلیمی ادارے میں داخلے کامسئلہ ہو، ایسے مواقع پرجائزحق داروں اورقابل ولائق افراد کونظراندازکرکے محض قرابت داری ٗذاتی ------------------------------ (۱)متعدداہلِ علم کے بقول اس حدیث میں ’’انکار‘‘سے مرادرسول اللہ ﷺکی بعثت ورسالت کاانکارہے۔ (۲) البقرہ[۲۸۳] (۳) النساء[۵۸]