معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
یعنی:’’یہ آنسو تواس رحمت کی علامت ہیں جوکہ اللہ نے اپنے بندوں کے دلوں میں ڈال دی ہے،اوراللہ اپنے بندوں میں سے انہی پررحم فرماتاہے جودوسروں پررحم کرتے ہیں‘‘ ۔ اسی طرح رسول اللہ ﷺ کے کمسن صاحبزادے ابراہیم نے جب آپؐ کی گودمبارک میں آخری ہچکی لی تواس موقع پربھی آپؐکی آنکھوں سے آنسوبہنے لگے ، جس پرحضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے حیرت وتعجب کے طورپرعرض کیاکہ اے اللہ کے رسول !آپ بھی…؟ تب آپ ؐنے فرمایاکہ : (یا ابن عوف! انّھا رحمۃ…)یعنی:’’اے ابن عوف! یہ آنسوتورحمت کی علامت ہیں…‘‘ (۱)٭کمزوروں کے ساتھ رحمدلی ومہربانی کی خصوصی تاکید : معاشرے میں موجودکمزورافرادنیزکمزورطبقات کے ساتھ حسنِ سلوک،رحمدلی ، ہمدردی ومہربانی اوران کی خبرگیری کی خاص طورپر بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔ اس بارے میں مختصرتذکرہ درجِ ذیل ہے:٭ضعیف والدین : اس سلسلے میں سب سے پہلے والدین کاحق اورمقام ومرتبہ ہے ، چنانچہ والدین کے ساتھ توہمیشہ اورزندگی کے ہرمرحلہ میں ہی حسنِ سلوک کی تاکید کی گئی ہے ، لیکن جب وہ عمررسیدہ اورضعیف ہوجائیں تواس وقت ان کے ساتھ حسنِ سلوک اوران کیلئے رحمدلی ومہربانی کی خاص طورپربہت زیادہ تاکیدہے ،جیسا کہ قرآن کریم میں ارشادہے :{وَ قَضَیٰ رَبُّکَ أن لَّاتَعبُدُوا اِلَّااِیَّاہُ وَبِالوَالِدَینِ اِحسَاناً اِمَّایَبلُغَنَّ عِندَکَ الکِبَرَأَحَدُہُمَا أَو کِلَاہُمَا فَلَاتَقُل لَّہُمَا أُفٍّ وَّلَاتَنہَرہُمَا وَقُل لَّہُمَا قَولاً کَرِیماً}(۲) ------------------------------ (۱) بخاری[۱۲۴۱]باب الصبرعندالصدمۃ الاولیٰ۔ (۲) بنی اسرائیل ؍الاسراء [۲۳۔۲۴]