معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
أَنْفُسَکُمْ وَأَھْلِیْکُمْ نَاْراً} (۱) ترجمہ :(اے ایمان والو!تم بچالوخوداپنے آپ کوبھی اوراپنے اہل و عیال کوبھی [جہنم کی] آگ سے) ۔(۴) اولاد میں عدل وانصاف : خالقِ کائنات نے اس تمام کائنات کی بنیادہی عدل وانصاف پررکھی ہے ،جہاں انصاف ہوگاوہاں ترقی اورہرقسم کی خوبی وبہتری ہوگی،اورجہاں ناانصافی ہوگی یقیناوہاں تباہی وبربادی آکرہی رہے گی، لہٰذاعدل وانصاف کے تقاضوں کی مکمل پابندی توہمیشہ اور ہر معاملے میں ہی انتہائی ضروری ہے۔ البتہ اولادکی تعلیم وتربیت کے معاملے میں اس چیزکی اہمیت مزیدبڑھ جاتی ہے،لہٰذااس سلسلے میں والدین کیلئے عدل وانصاف کے تمام تقاضوں کی مکمل رعایت وپاسداری ازحد ضروری ولازمی ہے،کیونکہ والدین اگراپنی ہی اولادمیں باہم عدل وانصاف کے تقاضوں کو پامال کرنے لگیں تواس سے یقیناان میں احساسِ محرومی ٗباہم نفرت وعداوت اورانتقام کے جذبات نشوونماپانے لگیں گے،نیزوالدین کی عزت واحترام اوراطاعت گذاری وفرمانبرداری کی بجائے سرکشی ونافرمانی کارجحان پیداہوگا… جس سے گھرکاسکون واطمینان بربادہوجائے گا،نیزیہ چیزدنیاوآخرت میں ناکامی ونامرادی اورذلت ورسوائی کاسبب بھی بنے گی۔ (۲)(۵) اپنی اصلاح کی فکر : والدین اگریہ چاہتے ہوں کہ ان کی اولادان کیلئے عذاب اوروبالِ جان بننے کی بجائے ------------------------------ (۱)التحریم[۶] (۲)اس سلسلہ میں مزیدتفصیل کیلئے ’’عدل وانصاف‘‘کے باب میں صفحہ ۸۸۔۸۹بھی ملاحظہ ہو۔