معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
تومت مان ٗاوران کے ساتھ زندگی بسرکرخوبی کے ساتھ) یعنی والدین اگر کافرومشرک ہوں اور اولادکوبھی کفروشرک پرمجبورکرتے ہوں ٗایسی صورتِ حال میں ان کایہ مطالبہ تسلیم نہ کیاجائے اوراس معاملے میں ان کی اطاعت نہ کی جائے۔مگراس کے باوجودان کے ساتھ حسنِ سلوک ٗاطاعت وفرمانبرداری ٗان کی دلجوئی ٗ نیزان کی خدمت میں کوئی کوتاہی سرزدنہونے پائے۔ماں کے ساتھ خاص طورپرحسنِ سلوک کی تاکید : والدین میں سے دونوں ہی یقیناانتہائی واجب الاحترام اورلائقِ تعظیم ہیںاورقرآن وحدیث میں دونوں کے ساتھ حسنِ سلوک ٗان کی عزت وخدمت اوراطاعت وفرمانبرداری کی تاکیدوتلقین کی گئی ہے۔البتہ یہ بات قابلِ ذکرہے کہ ان دونوں میں سے خاص طورپر ’’ماں‘‘کے ساتھ حسنِ سلوک کی بہت زیادہ تاکیدکی گئی ہے اوراس کامقام ورتبہ نیزاولادپر اس کاحق باپ کی بنسبت مقدم رکھاگیاہے،جیساکہ درجِ ذیل حدیث سے یہ بات واضح ہے: عن أبي ھریرۃ رضي اللّہ عنہ قال: جاء رجلٌ الیٰ رسول اللّہﷺ فقال یا رسولَ اللّہ! مَن أحَقُّ النّاسِ بِحُسنِ صُحبَتِي؟ قال : أُمُّکَ ، قال : ثُمّ من؟ قال : ثُمّ أُمُّکَ ، قال : ثُمّ من؟ قال : ثُمّ أُمُّکَ ، قال : ثُمّ مَن؟ قال : أَبُوکَ) (۱) ترجمہ:(حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضرہوااورعرض کیاکہ اے اللہ کے رسول!مجھ پرسب سے زیادہ حق کس کاہے؟آپ ؐنے ارشادفرمایا:’’تمہاری ماںکا‘‘اس نے پوچھا:اس کے بعد؟آپؐ ------------------------------ (۱)بخاری باب البروالصلۃ[۵۹۷۱]نیز:مسلم کتاب البروالصلۃ[۲۵۴۸]