معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
(۳)فضیلت کامعیار :’’تقویٰ‘‘: ارشادِربانی ہے:{یَا أیُّھَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقنَاکُم مِن ذَکَرٍ وَّ أُنثَیٰ وَجَعَلنَاکُم شُعُوباً وَّقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا اِنَّ أَکرَمَکُم عِندَ اللّہِ أَتقَاکُم اِنَّ اللَّہَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ} (۱) ترجمہ:(اے لوگو!بے شک ہم نے تمہیں پیداکیاہے ایک مرداورایک عورت سے اورہم نے تمہیں بنادیاہے قومیں اورقبیلے تاکہ تم آپس میں ایک دوسرے کوشناخت کرسکو،بے شک تم میں سب سے زیادہ عزت والااللہ کے نزدیک وہ ہے جوتم میں سب سے زیادہ ہرہیزگارہے،بے شک اللہ خوب جاننے والاباخبرہے) اس آیتِ مبارکہ میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے تمام انسانوں کومساوات کی تعلیم دیتے ہوئے یہ بات سمجھائی گئی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے تم سب ا نسانوںکو ایک ہی مرداورایک ہی عورت یعنی آدم وحوا علیہماالسلام سے پیدافرمایاہے توپھراپنے حسب ونسب پرفخروغرور کرنا اور دوسروں کوحقیروکمترسمجھناکہاں کی دانشمندی ہے؟یعنی جب تمام انسانوں کی اصل ایک ہی ہے اوروہ سب ایک ہی ماں باپ کی نسل ہیں توپھران میں کسی تفریق اوراونچ نیچ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اوریہ جواللہ نے انسانوں کومختلف قبیلوں ٗقوموں اورخاندانوں میں تقسیم فرمایاہے،یہ تومحض اس لئے ہے کہ تمہیں باہم ایک دوسرے کوپہچاننے میں سہولت رہے ،یعنی یہ تقسیم ہرگزہرگز تفاخرکیلئے نہیں ٗبلکہ یہ تومحض تعارف کی غرض سے ہے۔ اورجہاں تک عزت اورفرقِ مراتب کاتعلق ہے تواس کیلئے پیمانہ اورمعیارصرف اورصرف ’’تقویٰ‘‘ہے۔ ------------------------------ (۱)الحجرات[۱۳]