معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
نَفسَھا اِن لَم تَجد مَا تَأکُلُہٗ) یعنی: ’’آگ کوجب کوئی چیزجلانے کیلئے نہیں ملتی تووہ خوداپنے آپ کوہی جلاکرختم کردیتی ہے‘‘۔ بعینہٖ اسی طرح حاسدانسان دوسروں کی نعمتوں اوران کی مسرتوں کودیکھ کر’’خودسوزی‘‘کے عذاب میں مبتلارہتاہے،اپناسکون اوراپنی صحت بربادکرتاہے،اوریوں وہ خوداپنے آپ پر ٗ نیزاپنے ان بچوں پربھی ظلم کرتاہے کہ جنہیں اس کی اشدضرورت ہے۔٭اللہ کی تقسیم پراعتراض : اس دنیامیں جس کسی انسان کوجوکوئی بھی نعمت میسرہے درحقیقت اسے وہ اللہ کی طرف سے ملی ہے،کسی کوکسی نعمت سے نوازنے میں ٗاورکسی کومحروم رکھنے میں کیاحکمت ومصلحت پوشیدہ ہے؟یہ اللہ ہی جانتاہے،ہم نہیں جانتے۔البتہ مسلمان کیلئے اللہ پرایمان کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی ضروری ہے کہ وہ اللہ کی ہرتقسیم اوراس کے ہرفیصلے کودل وجان سے درست تسلیم کرے اوراس پرراضی ومطمئن رہے،بلکہ یہ چیزتوخوداللہ پرایمان ہی کے مفہوم میں شامل ہے۔(۱) جبکہ اس کے برعکس حاسدانسان دوسروں کے پاس موجوداللہ کی نعمتوں کامشاہدہ کرکے اوران کی خوشحالی وآسودگی کودیکھ کر غمگین اورناراض ہوتاہے،گویاکہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی اس تقسیم پرخوش نہیں ہے۔غورکرنے کی بات ہے کہ یہ کیسامسلمان ہے کہ جسے ’’اللہ کی تقسیم‘‘ پراعتراض ہے…؟ ٭…خصوصاً جبکہ یہ بھی ایک اٹل اورناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ اس عارضی وفانی دنیا ------------------------------ (۱)’’اللہ پرایمان‘‘کے ضمن میںہی اللہ کی بنائی ہوئی ’’تقدیر‘‘پرایمان بھی شامل ہے۔تفصیل کیلئے ملاحظہ ہوکتاب:’’اسلامی عقائد‘‘ از: مؤلف۔