وہ جاگا کہ راتیں کاٹ دیتا ہے
خالصۃ بوجہ اﷲدن کو روزہ رکھتا ہے
دروغ گوئی ہرزہ سرائی سے زبان کو پاک رکھتا ہے
اور اعضاء بدن ہمیشہ عفت کا دامن تھام رہتے ہیںے
صنہیات اور لہو و لعب سے دور رہتا ہے
اور رضائے الٰہی اس کا و ظیفہ اور اس کی ڈیوٹی ہے
حضرت مولانا جب ۱۳۲۳ھ میں حج کے لئے تشریف لے گئے تھے تو حرمین کے کئی ممتاز علماء سے سند حدیث بھی لی تھی اور حرم شریف میں درس بھی دیا تھا،ان ممتاز علماء میں اس وقت کے مفتی شافعیہ حضرت الشیخ احمد برزنجی تھے جو مدینہ منورہ میں مقیم تھے اور ان کی طرف اہل علم کو رجوع عام تھا اور ،انھوں نے جب حضرت مولانا کو سند حدیث دی تو بلند القاب کے ساتھ حضرت مولانا کو یاد کیا وہ خود حضرت مولانا کی شان میں حسب ذیل الفاظ استعمال کرتے ہیں:
صاحب الفضل والسماحۃ والعلم ولرجاجۃ الھمام اندرع والشھم السمیدع الفائز من مدارک التقی باوفر نصیب والحائز من مسالت الھدی لما سھم المصیب ذی المجدابلاذخ والجد الشامخ اللوذعی الکامل و العلامۃ الفاضل حضرت جناب الشیخ خلیل احمد حفہ اﷲ الصمد بلطفہ المؤبد۔(مجموعہ مسلسلات:۵)
صاحب فضل وجود سخا،صاحب علم ،ذی شان تقوی شعار و پاکباز ،روشن دل،ذی مرتبت مدارک تقوی سے بھرپور حصہ پانے والے ،راہ ہدایت میں تیر نشانہ لگانے والے عزت و شان بلند کے مالک اقبال بختاور ،زہین،فصیح اللسان صاحب اور ایک باکمال ،فاضل ، علامہ حضرت شیخ مولانا خلیل احمد (اﷲ تعالٰی اپنے ابدی لطف و کرم سے انھیں ڈھانپے رہے)
جب حضرت مولانا نے اپنی مشہور تصنیف ’’بذل المجہود‘‘شرح سنن ابی داؤد لکھنی شروع کی تو اس پر ہندوستان اور عرب کے مشہور علماء اورادباء و محدثین نے تقاریظ لکھیں اور کتاب وصاحب کتاب کو اپنا اپنا خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کیا راقم سطور یہاں پر ہندوستانی علماء اوراہل نظر کے وہ الفاظ نقل کرتا ہے جو آپ کی شان میں تحریر کئے گئے۔
مولانا اعزاز علی صاحب شیخ الادب دارالعوم دیوبند تحریر کرتے ہیں:
المولی الحاج الشیخ السید السنم خلیل احمد الذی تشرفت الاقطار والاماکن بذکر وصفہ وتعطرت من طیب عرقہ ،سحاب علم اخصب الھند بدوام دیمہ وبحر المواج لایوتی الا لیقتبس من علمہ وکرمہ ،مشھور صیۃ بین الاکابر والاعیان معمور حلقۃ درسہ من الشیب والشبان علاقد رہ واشتھر باالحسن الجمیل ذکرہ،اکرم بہ عالماً عاملاً واما ما لم یزل یلحم فضلا ویسیدی نائلاً کم لہ من اثار مشھورۃ ،ومنا قب ماثورۃ،وحجات مبرورۃ۔ (تقاریظ بذل المجہود:جلد اول)
مولانا الحاج سردار اتقیااور سند اصفیاء خلیل احمد جن کے اوصاف کے تذکرہ سے بلا د اما کن نے عزت و شرف حاصل کیا اور جن کے پسینہ