تھا اسی راہ سے مولانا عین القضاۃ صاحب سے ارتباط پیدا ہوا اور بعض قراء کو جو مولانا عین القضاۃ صاحب کے معتمد علیہ تھے اور انکو مولانا عین القضاۃ صاحب کا قرب و اختصاص حاصل تھا ،جب وہ سہارنپور گئے اور حضرت مولانا کی خدمت میں حاضر ہوئے حضرت مولانا نے ان کی تجوید کو سنا تو اتنا پسند فرمایا کہ مولانا عین القضاۃ صاحب سے کہہ کر مدرسہ مظاہر علوم میں روک لیا اور ان کے قراء نے اس مدرسہ میں رہ کر استفادہ و افادہ کیا اس تعلق و ارتباط کی بناء پر مولانا عبدالشکور صاحب کو حضرت مولانا سے اور قرب ہوا۔
مولانا عبدالشکور صاحب اگر چہ شاہ ابو احمد مجددی بھوپالی سے نقشبندی سلسلہ میں بیعت و مجاز تھے مگر حضرت مولانا سے تعلق رکھتے تھے اور استفادہ کرتے تھے اور آپ کو اپنے شیخ و مرشد کی مانند سکجھتے تھے۔
مولانا سید عبدالحی صاحب سابق ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ:
مولانا سید عبدالحی صاحب کا زیر نظر کتاب میں کئی جگہ ذکر آیا ہے ،اور ان کی شہرہ آفاق کتاب ’’نذھۃ الخواطر‘‘سے جستہ جستہ اقتباس دئے گئے ہیں انھوں نے ۱۳۱۲ھ میں سہارنپور اور دہلی نیز پورے دو آبہ کا دورہ کیا تھا اور مدارس خانقا ہوں اور دینی مرکزوں میں گئے مشہور علماء و شخصیات سے ملے اس لئے ان کی رائے بڑی وقیع اور وزنی ہے،جن لوگوں نے ان کی کتاب نذھۃ الخواطر کا مطالعہ کیا ہے جو علماء و مشائخ کے حالات پر لکھی گئی ہے وہ اس کا صحیح اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جن کے متعلق بھی مولانا موصوف نے اپنی رائے لکھی ہے اس میں مبالغہ سے کام نہیں لیا اور جچے تلے الفاظ استعمال کئے ہیں وہ حضرت مولانا کے متعلق حسب ذیل الفاظ استعمال کرتے ہیں۔
’’الشیخ خلیل احمد لہ الملکۃ القویۃ والمشاہدۃ الجیدۃ فی الفقہ والحدیث والید الطولی فی الجدل والخلاف والرسوخ التام فی علوم الدین والمعرفۃ والیقین
اور پھر اس کے کچھ آگے چل کر تحریر فرماتے ہیں۔
وکان رقیق الشعور ،ذکی الحس ،صارعاً بالحق صریحاً فی الکلام فی غیر جفاء،شدید الاتباع للسنۃ ،نفوراً عن البدعۃ ،کثیرالاکرام للضیوٖف ،عظیم الرفق باصحابہ،محب الترتیب والنظام فی کل شئی والمواظبۃ علی الاوقات مشتغلا بخاصۃ نفسہ وبما ینفع فی الدین متنحیّاً عن السیاسۃ مع الاھتمام بامور المسلمین والحمیۃ والغیرۃ فی الدین۔‘‘
(نزہۃ الخواطر۸/۱۳۶)
مولانا سید اصغر حسین صاحب دیوبندی :
مولانا سید اصغر حسین صاحب دیوبندی ایک بڑے عالم و مدرس صوفی المشرب اور صاحب حال بزرگ تھے وہ مدتوں حضرت شیخ الہند کے ساتھ رہے اور ان سے استفادہ کیا ان کے حالات پر ایک کتاب بھی لکھی ہے،حضرت مولانا خلیل احمدصاحب نوراﷲ مرقدہٗ کی بھی صحبت و خدمت کی سعادت پائی تھی اور ان کے حالات و کوائف کا مشاہدہ کیاتھا وہ حضرت مولانا کے متعلق تحریر کرتے ہیں۔