مرزا صاحب… ایک اشتہار اس مضمون کا لکھ دو کہ میں بہرحال لاہور پہنچ جاتا مگر میں نے سنا ہے کہ اکثر پشاور کے جاہل سرحدی پیر صاحب کے ہمراہ ہیں اور ایسے ہی لاہور کے بھی۔
پس اس اشتعال کے وقت میں بجز لاہور کے رئیسوں کے پورے طور کی ذمہ داری کے۔ میرا لاہور میں قدم رکھنا گویا آگ میں قدم رکھنا ہے۔
مخالفین… سبحان اللہ تقریر کا عذر رفع ہونے پر اب معززین اسلام کی ذمہ داری اور تشریف آوری کا حیلہ نکالا اور قادیانی اور چال چلا۔ کیا پہلے اس کے الہامی خدا نے اسے یہ خبر نہ دی تھی۔ پس حیلہ سازیوں سے بجز رسوائی کے اس یعنی مرزا کو کیا حاصل ہوسکتا ہے؟
باب۵۶ پنجاہ و ششم
طاعون
مرزا صاحب نے پہلے اہل اسلام کی طرف سے وکیل ہو کر بمقابلہ مخالفان اسلام ھل من مبازر کی آواز بلند کی۔ جب اس میں کامیابی ہوئی۔ تو ملہم مجد اور محدث ہونے کا دعویٰ کیا اور چار جانب دعوت بیعت کے اشتہار دئیے اور ایک سفر ملک پنجاب وغیرہ کا کیا اس کے بعد اپنی پیشگوئیوں اور مستجاب الدعوات ہونے کا اعلان دیا۔ اس میں بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل کی۔ پھر دعویٰ نبوت بقید مسیح مشتہر کرکے علماء اہل اسلام کی مخالفت میں علم مناظرہ افراشتہ کیا۔ لاہور، لدھیانہ، دہلی وغیرہ میں اشتہارات کے ذریعہ سے تاریخ مجالس مناظرہ مقرر کیں۔ گوقیود شرائط کی وجہ سے بالمقابل مناظرہ تو کہیں نہیں ہوا۔ مگر فریقین کے اشتہاروں کی اشاعت نے مرزا صاحب کو تمام دنیا میں مشہور کردیا اور یہی ان کی غرض تھی۔ اس میں بھی مرزا صاحب کو کامل طور سے کامیابی حاصل ہوئی۔ پھر لوگوں کی نسبت موت اور ذلت اور عذاب الٰہی کے نازل ہونے کے الہام اور پیشگوئیاں شروع کیں۔ ان پیشگوئیوں کے ظہور یا عدم ظہور کی نسبت ہم کوئی رائے ظاہر نہیں کرتے۔ ناظرین! خود اپنے اپنے مذاق کے موافق نتیجہ نکال سکتے۔ مگر شہرت ان میں بھی خوب ہوئی۔ کوئی مذہب اور ملت ایسی نہ ملے گی۔ جس میں کوئی کتاب یا رسالہ مرزا صاحب کے حالات کا شائع نہ ہو۔ مگر آخر کار مرزا صاحب کو ایسی پیشگوئی اور الہام کے اظہار اور اشاعت نہ کرنے کے بارے میں ایک اقرار نامہ صاحب ڈسٹرکٹ ضلع گورداسپور کی عدالت میں لکھنا پڑا۔ اس واسطے مرزا صاحب کو دوسرا پہلو اپنے خیالات کی اشاعت کے واسطے بدلنا پڑا۔ ایک رسالہ ماہواری غیر