اٹھائے گا۔ یا مورد عتاب الٰہی ہوگا۔
۴… میں اس امر سے بھی باز ہوں گا۔ کہ مولوی ابو سعید محمد حسین یا ان کے کسی دوست یا پیرو کے ساتھ مباحثہ کرنے میں کوئی دشنام آمیز فقرہ یا دل آزار لفظ استعمال کروں۔ یا کوئی ایسی تحریر یا تصویر شائع کروں جس سے ان کو درد پہنچے۔ میں اقرار کرتا ہوں کہ ان کی ذات کی نسبت یا ان کے کسی دوست یا پیرو کی نسبت کوئی لفظ مثل دجال کافر کاذب بطالوی نہیں لکھوں گا۔ (یعنی بٹالوی کے ہجے ٹ سے کیے جانے چاہئیں۔ جب یہ لفظ بطالوی کرکے لکھا جاتا ہے تو اس کا اطلاق باطل پر ہوتا ہے) میں ان کی پرائیویٹ زندگی یا ان کے خاندانی تعلقات کی نسبت کچھ شائع نہیں کروں گا۔ جن سے ان کو تکلیف پہنچنے کا عقلاً احتمال ہو۔
۵… میں اس بات سے بھی پرہیز کروں گا۔ کہ مولوی ابو سعید محمد حسین یا ان کے دوست یا پیرو کو اس امر کے مقابلہ کے لیے بلائوں کہ وہی خدا کے پاس مباہلہ کی درخواست کریں۔ تاکہ وہ ظاہر کریں کہ میدان مباحثہ میں کون سچا ہے اور کون جھوٹا ہے؟ نہ میں ان کو ان کے دوست یا پیرو کو کسی شخص کی نسبت کوئی پیشگوئی کرنے کے لیے بلائوں گا۔
۶… جہاں تک میرے احاطہ طاقت میں ہے میں تمام اشخاص کو جن پر میرا کچھ اثر یا اختیار ہے۔ ترغیب دوں گا کہ وہ بھی بجائے خود اسی طریق پر عمل کریں۔ جس طریق پر کاربند ہونے کا میں نے رقعہ نمبر ۱ و ۲ و ۳ و ۴ و ۵ میں اقرار کیا ہے۔
العبد شواہ شد
مرزا غلام احمد بقلم خود خواجہ کمال الدین ای ای ایل ایل ذی
اسی مضمون کے اقرار نامہ پر مولانا ابو سعید محمد حسین صاحب بھی دستخط فقط یہ فرق بجائے (کادیانی) قادیانی کو چھوٹے کاف سے کادیاں نہ لکھیں۔
باب۵۴ پنجاہ و چہارم
ترکی پھندنی دار لال ٹوپی
ایک پرانا کچی عمارت کا مکان ہے۔ جس کا بڑا وسیع اور فراخ صحن ہے۔ جس میں آم اور بیری وغیرہ کے چند درخت کھڑے ہیں۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بانی مکان نے تعمیر مکان کے وقت صحن میں مختصر سا پھل دار باغ بھی لگایا ہوا ہے۔ جس کی اب زمانہ کی گردش و تغیر و تبدل قبضہ و ملک کے سبب اب وہ صورت نہیں رہی۔ ڈیوڑھی کی بغل میں ایک چھوٹا سا کوٹھا ہے۔ جس کا