الف… ’’میں کیا چیز ہوں۔ جو کوئی مجھ پر حملہ کرتا ہے۔ وہ اصل میں حضرت پر کرتا ہے۔‘‘
(ایضاً)
ج… ابھی آپ کیا چیز بھی نہ ہوتے۔ آپ پر حملہ کرنا حضرت پر حملہ کرنا ہے۔ اور آپ کو جھوٹا بتلانا خدا پر الزام لگانا ہے۔ اور خدا نے آپ کو سب انبیاء اور اولیاء سے برگزیدہ کیا ہے۔ اور اپنے وحدت سے بھی نزدیک زیادہ بتلایا ہے بلکہ خود خدا آپ کا بیٹا ہوا ہے۔ اور آپ کا گھر برکتوں سے بھرے گا۔ اور آپ کے فرزند مردہ کا نام سمندر کے کناروں تک کرے گا۔ اور آپ کی خوشنودی میں خدا کی خوشنودی ہے۔ اور آپ کی خاطر لوگوں کے گھر بیوائوں سے بھردے گا۔ اور لا ولد رکھ کر خاندان ختم کرے گا۔ اور آپ کی اعانت کے لیے براہین احمقیہ کا لشکر آسمانوں سے آیا ہے اور سب سے اعلیٰ اور برتر بنایا ہے۔ پھر بھی اگر ناچیز ہی رہے تو فقط اتنا قصور رہا کر خدا مجبور مطلق ہو جائے۔ اور آپ مختار کل بنا دیں۔ آفرین باد برین عیب مردانہ توالف… ’’مگر اس کو یاد رکھنا کہ کوئی آفتاب پر خاک نہیںڈال سکتا۔‘‘ (ایضاً)
ج… …………………………
باب۱۶ شانزدہم
پسر موعود کی پیش گوئی
اشتہار دوم ۸ اپریل ۱۸۸۶ء
الف… ’’اس خاکسار کے اشتہار ۲۲ مارچ ۱۸۸۶ء پر بعض صاحبوں نے جیسے منشی اندر من مراد آبادی نے یہ نکتہ چینی کی ہے۔ کہ نو برس حد پسر موعود کے لیے بڑی گنجائش کی جگہ ہے۔ ایسی لمبی چوڑی میعاد تک تو کوئی لڑکا پیدا ہوسکتا ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات جدید ایڈیشن اشتہار نمبر۳۵ ج۱ ص۱۰۱)
ج… منشی صاحب کی اس نکتہ چینی پر کس طرح اطلاع ہوئی۔ آیا بذریعہ تحریر یا تقریر بر تقدیر اول وہ تحریر موجود ہوگی ملاحظہ کرائیے بر تقدیر دوم مخبر معتبر کا نام بتائیے۔ ہم بار ہا منتبہ کر چکے ہیں۔ کہ ایسے صریح جھوٹ بولنے سے آپ ملہم نہ ہوں گے۔ بلکہ مکذبون میں محسوب کیے جائیں گے آپ پر لازم ہے کہ یا تو اپنے دعوے کو ثابت کریں۔ ورنہ لعنت اللہ علی الکاذبین کا مصداق بنیں۔ اور منشی صاحب کے سوا اور بعض صاحبوں کا نام کیوں مخفی کیا ہے۔ کیا کیا جاوے آپ کا یہی شیوہ ہے کہ خیالی پلاؤ پکاتے ہو اور حجرہ میں بیٹھے باتیں بناتے ہو یہ اعتراض منشی صاحب نے تو نہیں کیا اگر