کسی کی شب وصل سوتے کٹی ہے
کسی کی شب ہجر روتی کٹے ہے
ہماری یہ شب کیسی شب ہے الٰہی
نہ سوتے کٹی ہے نہ روتی کٹی ہے
باب۲۴ بست و چہارم
مرزا کے دعاوی
نے پیروی قیس نہ فرہاد کریں گے
ہم طبر زجنون اور ہی ایجاد کریں گے
۱۸۹۰ء میں مرزا قادیانی نے اشتہار دیا۔ میں فقط ملہم ہی نہیں بلکہ مثل مسیح اور عیسیٰ موعود ہوں خدا کی طرف سے مبعوث ہو کر تجدید دین کے لیے آیا ہوں اور اپنے ساتھ آسمانی نشان اور معجزات لایا ہوں خدا کا مرسل نبی، محدث، مجدد عیسیٰ مہدی، آدم احمد مبشر بزبان عیسیٰ ہوں۔ اور جو کچھ دین اسلام میں تجدید کروں (یعنی نئی بات نکالوں) وہ سب کے لیے واجب و قبول ہے۔ جو لوگ اس کو نہ مانیں وہ یہودی ہوں گے اور وہ آگ میں ڈالے جائیں گے۔ الی غیر ذالک!
(فتح و توضیح المرام)
ان دعاوی کے شائع ہوتے ہی مرزا قادیانی کے معاونین میں سے پہلے شخص مولانا ابو سعید محمد حسن صاحب بٹالوی ہیں۔ جو مخالف ہوئے۔
اول دوستانہ طور سے پندو نصائح سے کام لیا پھر علم مخالفت بلند کیا اور خط و کتابت شروع ہوئی۔ اشاعتہ السنۃ میں بجز مرزا قادیانی کی تردید اور ابطال کے اب اور مضمون کی گنجائش نہیں اور نہ درج ہوتا ہے۔
آخر تمام علماء اسلام مرزا قادیانی سے خلاف ہوگئے اور مولانا ابو سعید کے استفتاء پر کفر کا فتوے لگایا گیا اور کل علماء دین کی مواہیر ثبت ہوئیں۔
مرزا قادیانی… میرا یہ دعویٰ کہ میں مسیح ہوں ایک ایسا دعویٰ ہے جس کے ظہور کی طرف مسلمانوں کے تمام فرقوں کی آنکھیں لگی ہوئی تھیں اور احادیث نبویہ کی متواتر پیشگوئیوں کو پڑھ کر ہر ایک شخص منتظر تھا کب وہ بشارتیں ظہور پذیر ہوں۔