کہ قادیانی کی پرائیویٹ مجلس میں خوب کھلی بازی ہوتی ہے۔
۸؎ یہی آپ کے حالات میں کھانے کی تشریح میر صاحب نے زبانی یہ کی ہوئی ہے کہ آپ گھی کی جگہ کھانے میں بادام روغن ڈلواتے ہیں اور چاول ایسی باریک نوش جان فرماتے ہیں جس کی قیمت فی آثار دو روپیہ یا کم سے کم اس امر کے لیے اپنے منشی مولا بخش ملازم سفری ڈاک خانہ کو جو دہلی جایا کرتے تھے مامور کیا گیا تھا۔
باب۳۴ سی و چہارم
مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام
یارِ من امسال دعوائے نبوت کردہ است
سال دیگر گر خدا خواہد خدا خواہدشدنمرزا صاحب… ’’آیت فلما توفیتنی نے صاف طور پر خبر دیدی کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہوگئے۔ اور وہ جھگڑا جو اس سے پہلے ہوچکا ہے جو یہود اور حضرت ایلیا کے نزول کے بارہ میں تھا کوئی ایسا مسلمان نہیں جو اس میں یہود کو سچا قرار دے۔ سو دنیا میں دوبارہ آنے کے معنے جو ایک نبی کہے وہی ہم حضرت عیسیٰ کے نزول کے بارہ میں کرتے ہیں مگر ہمارے مخالف مولوی جو معنے کرتے ہیں ان کے پاس ان معنوں کی کوئی سند نہیں۔
اب سوچنا چاہیے کہ ہم تو اس عقیدہ کو پیش کرتے ہیں جس کی پہلی کتابوں میں نظیر موجود ہیں اور جس کا قرآن مصدق ہے اور ہمارے مخالف مولوی حضرت عیسیٰ کے نزول کے بارہ میں اس عقیدہ کو پیش کرتے ہیں جس کی تمام انبیاء کے سلسلہ میں کوئی نظیر موجود نہیں اور قرآن اس کا مکذب ہے پھر ہمارے مخالف جبکہ اس بحث میں عاجز آ جاتے ہیں تو افتراء کے طور پر ہم پر یہ تہمت لگاتے ہیں کہ گویا ہم نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے اور گویا ہم معجزات اور فرشتوں کے منکر ہیں لیکن یاد رہے کہ یہ سب افتراء ہیں ہمارا ایمان ہے کہ ہمارے سید و مولیٰ محمد مصطفیﷺ خاتم الانبیا ہیں اور ہم فرشتوں اور معجزات اور تمام عقائد اہل سنت کے قائل ہیں صرف یہ فرق ہے کہ ہمارے مخالف اپنی جہالت سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کا حقیقی طور پر انتظار کرتے اور ہم بروزی طور پر جیسا کہ تمام معصوفین کا مذہب ہے اور ہم مانتے ہیں کہ نزول مسیح کی پیشگوئی پوری ہوگئی۔
معترض… آپ کی تالیف و تصنیف میں یہ عقائد موجود ہیں جن کو ذیل میں پیش کیا جاتا ہے۔
دعویٰ نبوت (توضیح المرام ص۱۸، خزائن ج۳ ص۶۰) ’’اس میں شک نہیں کہ یہ عاجز خدا کی