پر کیا جاوے گا۔ تین کو چار کرنے والا ہوگا۔ (اس فقرہ کے معنی سمجھ میں نہیں آئے) دو شنبہ ہے مبارک دو شنبہ، فرزند دل بند ارجمند ’’مظہر الاوّل والآخر مظہر الحق والعلاء کان اﷲ نزل من السمائ‘‘ وہ جلدی جلدی بڑھے گا۔ اسیروں کی رستگاری کا باعث ہوگا۔ قومیں اس سے برکت پائیں گی۔‘‘
(اشتہار مورخہ ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۰،۱۰۱، تبلیغ رسالت ج۱ ص۵۹،۶۰)
اس اشتہار میں مرزاقادیانی نے ایک وجیہہ اور مظہر الاوّل والآخر کے کی پیشین گوئی فرمائی ہے اور اسے خدا کی قدرت کا نشان بتلایا ہے۔ مگر مرزاقادیانی کے ہاں ایسا کوئی لڑکا پیدا نہ ہوا بلکہ اس حمل سے لڑکی پیدا ہوئی اور خدا نے مرزاکاذب کو یوں رسوائی کا سامان تیار کر دیا۔اعتراض
مرزائی کہتے ہیں۔ ’’پیشین گوئی میں کب کہا تھا۔ اس حمل سے لڑکا ہوگا۔‘‘
جواب مرزاقادیانی نے اس کے بعد ایک اشتہار شائع کیا جس میں کہا کہ وہ لڑکا مدت حمل کے اندر ہی پیدا ہوگا۔
الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا
’’آج ۸؍اپریل۱۸۸۶ء اﷲ جل شانہ کی طرف سے اس عاجز پر اس قدر کھل گیا کہ ایک لڑکا بہت قریب ہی ہونے والا ہے جو مدت ایک حمل سے تجاوز نہیں کر سکتا۔ اس الہام سے ظاہر ہے کہ غالباً ایک لڑکا ابھی ہونے والا ہے یا بالضرور اس کے قریب حمل میں۔‘‘
(اشتہار مورخہ ۸؍اپریل ۱۸۸۶ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۱۷، تبلیغ رسالت ج۱ ص۷۶)
اب مرزاقادیانی نے الہام کے پہلے حصہ میں صاف صاف لکھا کہ: ’’لڑکا بہت ہی قریب ہونے والا ہے جو مدت حمل سے تجاوز نہیں کر سکتا۔‘‘ یعنی دنیا میں تشریف لانے کے لئے سخت بے تاب ہے۔ اب وہاں ٹھہرنا بالکل گوارا نہیں۔ بس چند میٹر دوڑ باقی ہے۔ ابھی پہنچنے والا ہے۔ مہمان آرہا ہے۔ مگر دوسرے حصہ میں لکھ دیا کہ: ’’ایک لڑکا ابھی ہونے والا ہے یا بالضرور اس کے قریب حمل میں۔‘‘
دیکھا مرزاقادیانی کا دجل۔ اگر یقین تھا کہ ایک حمل سے تجاوز نہیں کر سکتا تو پھر شک کیوں؟ یا اس کے قریب حمل میں۔ یہ مرزاقادیانی کی عادت ہے۔ الہام گھڑ کر پھر مزید احتیاط کے لئے اسے گول مول بنانے کی کوشش کیا کرتے تھے۔ تاکہ کوئی نہ کوئی تاویل گھڑی جاسکے۔
پھر مرزاقادیانی نے اس کے بعد کئی الہامات گھڑے۔ مگر سب جھوٹے نکلے۔