۔ جس کا نام مرزاغلام احمد قادیانی رکھا گیا۔ مرزاقادیانی کی ماں کا نام چراغ بی بی تھا۔
مرزاقادیانی بچپن میں چڑیاں پکڑا کرتے تھے۔ اس کے بعد کچھ کیمیا سازی کا شوق پیدا ہوا۔ کچھ عرصہ اس کی تلاش میں سرگرداں رہے۔ بعد میں کچھ تعلیم حاصل کی اور جب جوان ہوئے تو ایک معمولی محرر (کلرک) کے طور پر عدالت ضلع سیالکوٹ میں ملازم ہوئے تنخواہ کی کمی کے باعث مختاری کے امتحان میں شامل ہوئے۔ مگر فیل ہوگئے۔ اب فکر ہوا کہ مذہبی راستہ سے کچھ حاصل کیا جائے تو پیری مریدی کی راہ اختیار کی اور مسلمانوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لئے انہی عقائد اور اعمال کی تلقین کرتا رہا کہ جو اہل اسلام اور اس سلسلہ میں ایک اشتہار اس عنوان سے جاری کیا کہ حقانیت اسلام پر پچاس جلدوں کی ایک کتاب لکھی جاوے گی اور تین سو محکم دلائل پر مشتمل ہوگی اور قیمت اس کی ۵، ۱۰ فی جلد پیشگی ہوگی۔ (دیکھو اشتہار براہین احمدیہ)
مسلمانوں نے خدمت اسلام سمجھ کر ہر طرف سے روپیہ بھیجنا شروع کر دیا۔ جس سے مرزاقادیانی مالا مال ہوگئے۔ جب مرزاقادیانی کی منہ مانگی مراد حاصل ہو گئی تو تین سو بینظیر دلائل کے بجائے اپنی تعلّیوں اور بلند پردازیوں کو حاشیہ درحاشیہ لکھ کر ایک پشتارہ براہین احمدیہ کے نام سے شائع کردیا اور آخیر میں یہ لکھ کر کہ اب براہین احمدیہ کی تکمیل خدا نے اپنے ذمہ لے لی ہے۔ تو اس کی اشاعت کو بند کر دیا۔ جب لوگوں نے اپنے روپیہ کا تقاضہ کیا تو ان کو دنی الطبع کمینہ سفیہ وغیرہ وغیرہ کے الفاظ سے ڈانٹ دیا اور سارا روپیہ ہڑپ کرگئے۔ اس طرح سے مرزاقادیانی تنگدستی کی حالت سے نکل کر ایک دولتمند ہوگئے۔ چنانچہ لکھتے ہیں: ’’مجھے اپنی حالت پر خیال کر کے اس قدر بھی امید نہ تھی کہ دس روپیہ ماہوار بھی آئیں گے۔ مگر خداتعالیٰ جو غریبوں کو خاک میں سے اٹھاتا اور متکبروں کو خاک میں ملاتا ہے اس نے میری ایسی دستگیری کی کہ میں یقینا کہہ سکتا ہوں کہ اب تک تین لاکھ کے قریب روپیہ آچکا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۱۱، خزائن ج۲۲ ص۲۲۱، نزول المسیح ص۳۲، اربعین نمبر۲ ص۴)
سلسلہ دعاوی
اب اس کے بعد مختلف قسم کے دعوؤں کا سلسلہ شروع ہوا کہ میں مجدد ہوں، محدث من اﷲ ہوں، یعنی ملہم من اﷲ ہوں، امام الزمان ہوں، مسیح موعود ہوں، مثل مسیح ہوں، مہدی موعود ہوں، حارث موعود ہوں، رجل فارسی ہوں، کرشن اوتار ہوں، ذوالقرنین ہوں، نبی ہوں، رسول ہوں، احمد مختار ہوں، خاتم الانبیاء ہوں، خاتم الاولیاء ہوں، خاتم الخلفاء ہوں، یسوع کا ایلچی ہوں، مسیح بن مریم سے بہتر ہوں، بروزی محمد واحمد ہوں، مریم ہوں، میکائیل ہوں، بیت اﷲ ہوں، حجر اسود