چاہیے تھا۔ لیکن اس نے باوجود عرصہ مدت ایک ماہ کے کوئی انکار شائع نہیں کرایا۔ بلکہ اپنے طریق عمل سے یہ تسلیم کرلیا کہ وہ اس امر پر راضی ہے۔ (یعنی خاموشی ہے)
مفتی صاحب… پیر صاحب تو خاموش رہے لیکن راولپنڈی سے ان کے ایک مرید نے (حکیم سلطان محمود خاں) گند کا بھرا ہوا ایک اشتہار شائع کر دیا کہ مولوی محمد احسن کے ساتھ مباحثہ نہیں کرتے۔ خود مرزا صاحب کریں اور لوگوں کو دھوکا دینے کے واسطے اپنی طرف سے اخیر میں مضحکہ کے طور پر (حکم سلطان محمود خاں صاحب نے) یہ بھی لکھ دیا کہ اگر مرزا صاحب نہیں مانتے۔ تو پیر صاحب کو ساری شرائط منظور ہیں۔ ہم نے بذریعہ اشتہار درخواست کی کہ جو کچھ آپ کا مرید کہہ بیٹھا ہے۔ آپ اپنی زبان مبارک سے فرما دیں کہ ہم کو سب شرائط مرزا صاحب کی بلا کم و بیش منظور ہیں مگر مجال کیا ہے کہ پیر صاحب ایسا کہتے بلکہ وہ دل ہی دل میں حکیم سلطان محمود پر خفا ہوتے ہوں گے کہ وہ بے مراد بغیر ہماری اجازت ایسا کہہ بیٹھا۔ اس کے بعد پیر صاحب لاہور میں آئے تو پیر صاحب کے مریدوں نے پھر وہی اشتہار مباحثہ کا دیا۔ از واقعات صحیحہ۔
حافظ صاحب… تمہاری زبان سے خود اقرار ہے کہ حکیم سلطان محمود نے اشتہار شائع کیا۔ اصل یہ ہے کہ میں نے خود ایک ضروری چٹھی رجسٹری شدہ مرزا کے سکوت پر چھاپ کر خاص مرزا کے نام بھیجی اور عام مشتہر کی۔ اس کا بھی کچھ جواب نہ آنے پر رجسٹری شدہ چٹھی نمبر ۴ چھاپ کر مرزا صاحب کو روانہ کی اور عام تقسیم کردی اس کے جواب کا بھی انتظار ہی رہا۔ مگر مرزا کو کہاں ہوش و تاب کچھ جواب دیتا۔ تاہم اس کا رہا سہا عذر رفع کرنے کے لیے حکیم سلطان محمود صاحب ساکن حال منڈی نے (جس کی طرف سے پہلے اشتہارات شائع ہوئے تھے) ایک مطبوعہ اشہار بذریعہ جوابی رجسٹری مرزا کے پاس روانہ کر دیا۔ جس کا آخری مضمون یہ تھا اگر مرزا کی علمی اور عملی کمزوریاں اس کو اپنی من گھڑت شرائط کے احاطہ سے باہر نہیں نکلنے دیتی۔ اور اسی ضدی (اوں اوں) ہماری ہی پیش کردہ شرائط تسلیم کرو۔ تو ہم بحث کریں گے ورنہ نہیں خیر یہ ہی سہی پیر صاحب تمہاری پیش کردہ شرطیں بعینہٖ جس طرح تم نے پیش کی ہیں منظور کرکے تمہیں چیلنج کرتے ہیں۔ کہ تم مقررہ تاریخ یعنی ۲۵؍اگست ۱۹۰۰ء کو لاہور آجائو علاوہ ازیں پیر صاحب نے مجھ کو ایماء فرمایا۔ کہ ہماری طرف سے مرزا کی جملہ شرائط کی منظوری کا اعلان کردو۔ چنانچہ بندہ نے حسب ایماء پیر صاحب بذریعہ اشتہار ۲۴؍اگست ۱۹۰۰ء مشتہر کر دیا کہ آج بروز جمعہ ۴ بجے شام کی ٹرین میں بوجہ ہمدردی اسلام پیر صاحب مرزا کی تمام شرائط منظور کرکے لاہور تشریف فرما ہوں گے اور محمڈن ہال انجمن اسلامیہ واقع موچی دروازہ لاہور میں بغرض انتظار مرزا صاحب قیام فرماویں گے۔ چنانچہ وہ