۲… صفحہ ۱۴ مگر شرط یہ ہے کہ قبل از بحث تحریری مذکورہ مجوزہ مرزا صاحب ایک بحث تقریری دعویٰ مسیحیت و مہدویت وغیرہ عقائد مرزا صاحب پر جو تعداد میں ۱۳ کے قریب ہیں اور ان کی الہامی کتب میں درج ہیں بپابندی امور ذیل ہو جائے۔
الف… تعین اور تقرر حضرت پیر صاحب کا منصب ہوگا۔
ب… بحث تقریری بحث تحریری سے اول ہوگی۔ اگر ایک روز میں ختم نہ ہوگی تو دوسرے اور تیسرے روز تک جاری رہے گی۔
ج… جو شخص بحث میں مغلوب ہوگا اس کو بیعت کرنا فوراً لازمی ہوگا۔
د… چونکہ احتمال ہے کہ ایک شخص مغلوب بھی ہو جائے اور پھر بھی توبہ نہ کرے اس لیے فریقین ایک ایک معتبر ضمانت ۵۰۰۰، ۵۰۰۰ کی دیدیں۔
ھ… مرزا صاحب یہ بھی لکھ دیں کہ اس بحث کے وقت یا دوران بحث میں اگر کوئی الہام اس قسم کا ان کو ہو جائے جو مبدل یا ناسخ شرائط مباحثہ ہو۔ مرزا صاحب مباحثہ کو حسب شرائط مقررہ حال بند نہ کردیں گے اور الہام، تار، خط، پیام وغیرہ پر کاربند نہ ہوں ۔ اگر مرزا صاحب اب بھی تشریف نہ لائے اور اس مباحثہ سے منہ پھیر کر ان میں کوئی حیلہ حجت کریں یا اب شرائط میں کسی قسم کی کوئی پیچیدگی پیدا کر دیں گے۔ جس سے اس معاملہ کا غیر وقوع اغلب ہو جائے تو پھر سمجھا جائے گا۔ اور اس کا نتیجہ فطری طور پر یہ ہوگا کہ مرزا صاحب کی الٰہی طاقت (وہی خدائے عامی والی) مغلوب ہوگی۔ (تم کلامہ) (واقعات صحیحہ ص ۲۷ تا ۲۹)
حافظ صاحب… اس عرصہ میں آج تک مرزا کی طرف سے کوئی جواب نہ نکلا:
یہ چپ ہوا ہے کہ گویا نہیں زبان منہ میں وہ اس کا جواب دے کر فیصلہ کرتا البتہ ان کے بعض حواریوں کی طرف سے اشتہارات نکلے اور شائع ہوئے کہ تقریری مباحثہ کی کوئی شرط نہیں ہے۔
مولوی صاحب… مرزا کو اپنی شہرت کی خواہش ہے وہ جانتا تھا کہ صوفیائے کرام کا طریق مرنجان و مرنج ہوتا ہے یہ لوگ گوشہ تنہائی میں عمر بسر کرنا غنیمت سمجھتے ہیں کسی کی دل شکنی انہیں منظور نہیں ہوتی۔ پھر حضرت صاحب ممدوح کے دینی مشاغل اور مصروفیت سے بھی یہی قیاس ہوسکتا تھا کہ آپ عزلت نشینی کو ہر طرح ترجیح دیں گے اور اس طریق فیصلہ کو جو درحقیقت مرزا کی دعاوی کی تصدیق کا فیصلہ نہیں۔ یہ شرط ٹیڑھی کھیر ہے اس پر توہم بھی صاد کرتے ہیں۔ یہ شرط صاف لفظوں میں گویا مرزا صاحب کو قطعی طور پر پکار پکار کر منع کیا جاتا ہے کہ میدان مناظرہ میں بھول کر بھی قدم نہ رکھنا تھا۔
وہ بات تو کہتا ہے جو آتی نہیں مجھ کو