Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

528 - 592
۔ اس وقت مرزا صاحب سے میری واقفیت نہیں تھی۔ سونگ سول ریلیف ورکس پر جان محمد بابو کے تحت میٹ تھا۔دو تین ماہ عیسائیوں کے پاس گجرات میں رہا تھا۔ وہاں محمدی لوگوں نے مجھے بلا لیا۔ اس لیے گجرات میں چلا آیا تھا۔ مرزا صاحب کے بہت مرید گجرات میں ہیں۔ انہوں نے مجھے قادیاں میں بھیجا۔ جب میں وہاں گیا۔ میرا چچا برہان الدین اس وقت وہاں نہ تھا۔ مجھے صلاح دی گئی۔ کہ جو شکوک تمہارے ہیں۔ قادیاں میں جا کر رفع کرلو۔ مجھے مولوی نور الدین اور مرزا صاحب نے سکھلایا تھا۔ قرآن کی تعلیم نہیں دی تھی۔ گجرات سے آ کر صرف چار دن تک قادیاں میں رہا تھا۔ میں جہلم واپس چلا گیا تھا۔ اور چچا لقمان کے گھر میں جا کر رہا تھا۔ برہان الدین کے گھر میں گیا تھا۔ میرا چچا مولوی برہان الدین غازی ہے اور مرزا صاحب کا مرید ہے۔ دوسرا چچا میرا لقمان ہے۔ مگر وہ مرید مرزا صاحب کا نہیں ہے۔ میری ماں نے بعد میرے والد کے مر جانے کے لقمان سے نکاح کرلیا ہوا ہے۔ اور اس سے اولاد بھی ہے۔ میری دونوں نے پرورش کی۔ دو تین روز جہلم رہ کر پھر میں قادیاں میں چلا آیا۔ مرزا صاحب مجھ سے بہت پیار کرتے تھے۔ ایک روز ایک علیحدہ مکان میں مجھے لے گئے۔ اور کہا کہ جائو امرتسر میں ڈاکٹر کلارک صاحب کو پتھر مار کر مار دو۔ میں نے کہا کہ میں کیوں یہ کام کروں۔ تو مرزا صاحب نے کہا کہ اگر دین محمدی پر ہو کہ تم یہ قتل کرو گے۔ تو تم مقبول ہو جائو گے پہلے مجھے پڑھایا کرتے تھے۔ پھر جب مجھے قتل کرنے کے واسطے مرزا صاحب نے کہا تو مجھے یہ کہا کہ اب تم چار پانچ روز مزدوری کرو۔ تاکہ لوگ یہ کہیں کہ مزدوری کرنے آیا ہے پھر یہ کہا کہ جب تو جانے لگے تو ہم کو گالیاں نکال کر جائیو۔ میں امرتسر چلا گیا اور ڈاکٹر صاحب مستغیث مقدمہ ہذا کے پاس گیا۔ اور کہا کہ میں عیسائی ہونے آیا ہوں۔ ڈاکٹر صاحب نے میری خاطر و تواضع کی۔ اور مجھے ہسپتال میں بھیج دیا۔ مجھے مرزا صاحب نے کہا تھا کہ پہلے اپنا نام رلیا رام بتلانا۔ پھر عبد المجید بتلانا۔ کہ مسلمان ہو کہ یہ نام حاصل کیا ہے۔ قریب ایک ماہ میں ڈاکٹر صاحب کے پاس امرتسر میں رہا۔ پہلے پانچ چھ روز امرتسر رہا۔ پھر بیاس پر رہا۔ کاغذ H مشمولہ میرے قلم کا لکھا ہوا ہے جو بطور اقبال کے میں نے ڈاکٹر صاحب کو لکھ کر دیا تھا۔ ڈاکٹر صاحب اس وقت موجود تھے۔ جب لکھ کر میں نے دیا تھا۔ بیاس سے ایک خط میں نے مولوی نور الدین کو لکھا تھا کہ میں عیسائی ہو جائوں گا۔ یہ سچا دین ہے۔ محمدی دین سچا نہیں ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے کہا تھا کہ مرید مرزا کا ہمارے پاس آیا ہے۔ ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ اس کو عیسائی بنالیں۔ جب مولوی نور الدین کو خط لکھا تھا۔ ڈاکٹر صاحب کو علم نہ تھا۔ اور عیسائیوں کو بتلایا تھا۔ کاغذ حرف H کے لکھنے سے پہلے خط مولوی نور الدین صاحب کو لکھا تھا۔ بھگت رام اور ایک اور منشی جس کا نام 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter