۔ اس وقت مرزا صاحب سے میری واقفیت نہیں تھی۔ سونگ سول ریلیف ورکس پر جان محمد بابو کے تحت میٹ تھا۔دو تین ماہ عیسائیوں کے پاس گجرات میں رہا تھا۔ وہاں محمدی لوگوں نے مجھے بلا لیا۔ اس لیے گجرات میں چلا آیا تھا۔ مرزا صاحب کے بہت مرید گجرات میں ہیں۔ انہوں نے مجھے قادیاں میں بھیجا۔ جب میں وہاں گیا۔ میرا چچا برہان الدین اس وقت وہاں نہ تھا۔ مجھے صلاح دی گئی۔ کہ جو شکوک تمہارے ہیں۔ قادیاں میں جا کر رفع کرلو۔ مجھے مولوی نور الدین اور مرزا صاحب نے سکھلایا تھا۔ قرآن کی تعلیم نہیں دی تھی۔ گجرات سے آ کر صرف چار دن تک قادیاں میں رہا تھا۔ میں جہلم واپس چلا گیا تھا۔ اور چچا لقمان کے گھر میں جا کر رہا تھا۔ برہان الدین کے گھر میں گیا تھا۔ میرا چچا مولوی برہان الدین غازی ہے اور مرزا صاحب کا مرید ہے۔ دوسرا چچا میرا لقمان ہے۔ مگر وہ مرید مرزا صاحب کا نہیں ہے۔ میری ماں نے بعد میرے والد کے مر جانے کے لقمان سے نکاح کرلیا ہوا ہے۔ اور اس سے اولاد بھی ہے۔ میری دونوں نے پرورش کی۔ دو تین روز جہلم رہ کر پھر میں قادیاں میں چلا آیا۔ مرزا صاحب مجھ سے بہت پیار کرتے تھے۔ ایک روز ایک علیحدہ مکان میں مجھے لے گئے۔ اور کہا کہ جائو امرتسر میں ڈاکٹر کلارک صاحب کو پتھر مار کر مار دو۔ میں نے کہا کہ میں کیوں یہ کام کروں۔ تو مرزا صاحب نے کہا کہ اگر دین محمدی پر ہو کہ تم یہ قتل کرو گے۔ تو تم مقبول ہو جائو گے پہلے مجھے پڑھایا کرتے تھے۔ پھر جب مجھے قتل کرنے کے واسطے مرزا صاحب نے کہا تو مجھے یہ کہا کہ اب تم چار پانچ روز مزدوری کرو۔ تاکہ لوگ یہ کہیں کہ مزدوری کرنے آیا ہے پھر یہ کہا کہ جب تو جانے لگے تو ہم کو گالیاں نکال کر جائیو۔ میں امرتسر چلا گیا اور ڈاکٹر صاحب مستغیث مقدمہ ہذا کے پاس گیا۔ اور کہا کہ میں عیسائی ہونے آیا ہوں۔ ڈاکٹر صاحب نے میری خاطر و تواضع کی۔ اور مجھے ہسپتال میں بھیج دیا۔ مجھے مرزا صاحب نے کہا تھا کہ پہلے اپنا نام رلیا رام بتلانا۔ پھر عبد المجید بتلانا۔ کہ مسلمان ہو کہ یہ نام حاصل کیا ہے۔ قریب ایک ماہ میں ڈاکٹر صاحب کے پاس امرتسر میں رہا۔ پہلے پانچ چھ روز امرتسر رہا۔ پھر بیاس پر رہا۔ کاغذ H مشمولہ میرے قلم کا لکھا ہوا ہے جو بطور اقبال کے میں نے ڈاکٹر صاحب کو لکھ کر دیا تھا۔ ڈاکٹر صاحب اس وقت موجود تھے۔ جب لکھ کر میں نے دیا تھا۔ بیاس سے ایک خط میں نے مولوی نور الدین کو لکھا تھا کہ میں عیسائی ہو جائوں گا۔ یہ سچا دین ہے۔ محمدی دین سچا نہیں ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے کہا تھا کہ مرید مرزا کا ہمارے پاس آیا ہے۔ ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ اس کو عیسائی بنالیں۔ جب مولوی نور الدین کو خط لکھا تھا۔ ڈاکٹر صاحب کو علم نہ تھا۔ اور عیسائیوں کو بتلایا تھا۔ کاغذ حرف H کے لکھنے سے پہلے خط مولوی نور الدین صاحب کو لکھا تھا۔ بھگت رام اور ایک اور منشی جس کا نام