ہے۔ اور پھر یہ بھی اس نے ہم کو کہا کہ جو خط مولوی نور الدین کے پاس بھیجا تھا۔ اس غرض سے بھیجا تھا کہ میری سکونت کا اس کو پتہ ملے اس نے یہ بھی کہا کہ مولوی نور الدین کو اس سازش کا کچھ علم نہیں ہے اور نہ اس نے کبھی اس بارہ میں کہا تھا۔ پریمداس کی زبانی ہم کو معلوم ہوا کہ اس نوجوان کے پیچھے دو آدمی اور پھرتے تھے۔ اور ہمارا خیال لیکھرام کے قاتل کے نہ پائے جانے پر غور کرکے یہ تھا کہ وہ دو آدمی اس کو بھی مار ڈالیں گے۔ بعد اس کے کہ مجھے قتل کرے۔ اس لیے ہم نے بڑے خرچ اور احتیاط سے اس نوجوان لڑکے کی جان کی حفاظت کی۔ ۱۳ جولائی ۱۸۹۷ء کو ہم اس کو پھر امرتسر لے گئے۔ اور حکام ضلع کو اطلاع دی۔ پھر تحقیقات ہوئی۔ جس کا ہم کو حال معلوم نہیں ہم کو اندیشہ ہے کہ مرزا صاحب کے ایماء سے نقص امن ہونے کا احتمال جو پیشگوئی مرزا صاحب نے ہماری نسبت کی ہے۔ وہ ہتک آمیز ہے اور ممکن ہے کہ ہماری طرف سے وہ نقص امن کرانا چاہتے ہیں۔ کہ میں خود ان کی بے عزتی الفاظ کو دیکھ کر نقص امن کروں۔ ہم کو اپنی حفاظت کا اکثر انتظام کرنا پڑتا ہے۔ چونکہ ہم ڈاکٹر ہیں۔ ہم کو اکثر اوقات ہر قسم کے اشخاص سے تعلق پڑتا ہے۔ اور اس قسم کا اندیشہ لاحق حال رہتا ہے کہ شاید نقص امن ہو جائے۔ ہمارے خیال میں آئندہ کے لیے کوئی پیشگوئی جو میرے نقصان یا موت وغیرہ کی کی جائے۔ اس کو نقص امن تصور کیا جائے۔ بیاس پر ایک زندہ سانپ پکڑا گیا تھا۔ تو عبد المجید نے بڑی منت اور زاری کی تھی۔ کہ ڈاکٹر صاحب نے حکم دیا ہے۔ کہ جب کوئی سانپ پکڑا جائے۔ ہمارے پاس لانا۔ حالانکہ ہم نے کوئی ایسا حکم نہیں دیا تھا۔ (کتاب البریہ ص۱۴۰تا۱۵۵، خزائن ج۱۳ ص۱۶۹تا۱۸۷)
دستخط حاکم 15.8.97
بیان مرزا غلام احمد بلا حلف ۱۳؍ اگست ۱۸۹۷ء
ہم نے کبھی پیشگوئی نہیں کی کہ ڈاکٹر صاحب مر جائیں گے۔ ہرگز ہمارا منشاء کسی لفظ سے یہ نہ تھا کہ صاحب موصوف مر جائیں گے۔ عبد اللہ آتھم کی نسبت شرطیہ پیشگوئی کی تھی۔ کہ اگر رجوع بحق نہ کرے گا۔ تو مر جائے گا۔ عبد اللہ آتھم صاحب کی درخواست پر پیشگوئی صرف اس کے واسطے کی تھی کل متعلقین مباحثہ کی بابت پیشگوئی نہ تھی۔ لیکھرام کی درخواست پر اس کے واسطے بھی پیشگوئی کی گئی تھی۔ ہم نے کی تھی چنانچہ وہ پوری ہوئی۔ دستخط حاکم 15.8.97
بیان گواہ استغاثہ باقرار صالح۔
عبد المجید ولد سلطان محمد ساکن جہلم ذات گگھڑ عمر اٹھارہ سال بیان کیا کہ میں متلاشی عیسائی ہوں۔ پہلے محمدی تھا۔ میں عیسائی لوگوں کے پاس گجرات میں گیا تھا۔ چار ماہ ہوئے ہیں۔