پادری صاحب… کتاب شہادت میں پیشگوئیاں موت کی ہیں۔ مذاہب کے واسطے کی گئی ہیں۔ ایک احمد بیگ کے داماد کی نسبت مسلمانوں سے۔ دوسری لیکھرام پشاوری کی نسبت ہندوئوں سے اور مسٹر عبد اللہ آتھم کی نسبت عیسائیوں سے۔ جس سے مرزا صاحب کی مراد ڈرانے کی تھی۔ میں عبد اللہ آتھم کی حفاظت کا انتظام کرتا رہا۔ اور جب عبد اللہ آتھم کی نسبت پیشگوئی پوری نہ ہوئی۔ تو میں نے عام طور پر مرزا صاحب کے جھوٹا ہونے کی بابت مشتہر کیا۔ اور عام جلسہ کیے گئے جس سے مسلمانوں نے مرزا صاحب کو سخت نفرت کی نظر سے دیکھا۔ اور ان کی بہت حقارت ہوئی۔ اور مرزا صاحب میرے سخت مخالف ہوگئے۔ ایک شخص مولوی عبد الحق صاحب غزنوی نے ایک اشتہار چھایا۔ (حرف D) جس میں مرزا صاحب کی نسبت انہوں نے لکھا کہ اس نے آریہ وغیرہ سے بزرگوں کو گالیاں دلوائی ہیں۔ پھر قرآن کا اردو ترجمہ پادری عماد الدین صاحب نے کیا۔ جس سے آریوں نے مرزا صاحب کو کہا کہ کیوں پادری عماد الدین کو ابھارا کہ اس نے ترجمہ کیا علاوہ ازیں ایک تعداد اشخاص کی عیسائی ہوگئی جن میں ایک شخص محمد یوسف خاں جو ایک اچھا مقرر آدمی ہے۔ اور پرہیزگار دین دار مجاہد سمجھا جاتا تھا۔ اور سیکرٹری اور ایلچی مباحثہ میںرہا تھا عیسائی ہوگیا۔
دوسرا آدمی میر محمد سعید تھا۔ جو مرزا صاحب کی بیوی کا خالہ زاد بھائی تھا وہ بھی عیسائی ہوا۔ اور خاص ہمارے ساتھ اس کا تعلق تھا۔ اور جس سے اور بھی مرزا صاحب ہمارے برخلاف ہوگئے۔ جب محمد یوسف خاں عیسائی ہوا۔ اس کو مسلمانوں نے پوچھا کہ مرزا صاحب کی پیشگوئی آتھم کی بابت پوری کرتے ہو۔ یہ بات خلوت میں انہوں نے پوچھی تھی۔ پیشگوئی جو نسبت احمد بیگ کے ہوئی۔ وہ پوری نہیں ہوئی۔ پیشگوئی جو عیسائیوں سے آتھم صاحب کی بابت ہے۔ وہ بھی پوری نہیں ہوئی۔ نتیجہ اس کا یہ ہوا۔ کہ مرزا صاحب کی عزت اور آمدنی میں فرق آ گیا۔ دوکان اس کی بند ہوگئی۔ اور لوگ ٹھٹھا کرنے لگے۔ اب صرف پیشگوئی برخلاف ہندوئوں کے باقی رہی ہے۔ کچھ عرصہ گزرا ہے۔ کہ لیکھرام قتل کیا گیا ہے۔ جس کے مرنے سے عام آگ ملک میں لگ گئی۔ حالات قتل کے عجیب ہیں۔ قاتل نے اپنے آپ کو ہندو ظاہر کیا۔ اور کہا کہ مسلمان ہوگیا تھا۔ اب پھر ہندو ہونا چاہتا ہوں۔ اس نے اپنا رسوخ اور اعتبار لیکھرام کے ساتھ پیدا کیا۔ اور یہ واقعۂ قتل اس کے چند ہفتہ بعد ظہور میں آیا۔ قتل عام طور پر نسبت مرزا غلام احمد کے قریباً منسوب کیا جاتا ہے میں ایک کتاب مصنف مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی پیش کرتا ہوں۔ جس میں وہ مرزا صاحب پر اس قتل کا الزام لگاتے ہیں۔
مرزا صاحب… میں نے کچھ کچھ کتاب حرف E کو دیکھا ہے۔